اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر تو آپ لیپ ٹاپ یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر پر یہ پڑھ رہے ہیں تو آپ یقیناً اس ڈیوائس کو کھولنے یا بند کرنے کے بٹن سے واقف ہوں گے ۔ مگر کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ آخر لیپ ٹاپ ہو یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر، ہر ایک میں آن/ آف کے بٹن پر ایک نامکمل دائرہ کیوں ہوتا ہے جس کے درمیان میں ایک لکیر ہوتی ہے؟ اگر نہیں تو اس کے پیچھے بھی ایک دلچسپ کہانی چھپی ہوئی ہے جو ہوسکتا ہے آپ کو حیران کردے۔
ویسے پہلے تو یہ جان لیں کہ پاور کا بین الاقوامی نشان ہے، مگر کس طرح کی پاور کا؟ تو اس کا جواب ہے بجلی کے الیکٹرون کرنٹ کی۔ اس نشان کو دوسری جنگ عظیم میں بجلی کے بٹنوں کی شناخت کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، جس میں دائرہ درحقیقت صفر یا زیرو جبکہ لکیر ایک تھی۔ اس میں زیرو کا مطلب آف یا بند کرنا جبکہ ایک یا ون کا مطلب آن کرنا ہے۔ 1973 میں انٹرنیشنل الیکٹرونیکل کمیشن نے اسی کوڈ کو مزید بہتر کرتے ہوئے نامکمل دائرے کے اوپر ایک لکیر ڈال دی جو کہ اسٹیںڈ بائی پاور اسٹیٹ کی علامت قرار دیا گیا۔ اس کے بعد سے بٹن پر نشان مسلسل اسی شکل میں موجود ہے۔ مگر انسٹیٹوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونکس انجنیئرز نے بس اس میں یہ تبدیلی کی کہ اس نشان کا مفہوم اسٹینڈ بائی سے بدل کر پاور کردیا۔ تو یہ ہے اس نشان کے پیچھے چھپی کہانی، جو اب ہر لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کا حصہ ہے مگر کروڑوں افراد اس نشان کے معنوں سے آشنا نہیں تھے۔