منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

ہر کمپیوٹر پر موجود اس نشان کا مطلب جانتے ہیں؟

datetime 10  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر تو آپ لیپ ٹاپ یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر پر یہ پڑھ رہے ہیں تو آپ یقیناً اس ڈیوائس کو کھولنے یا بند کرنے کے بٹن سے واقف ہوں گے ۔ مگر کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ آخر لیپ ٹاپ ہو یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر، ہر ایک میں آن/ آف کے بٹن پر ایک نامکمل دائرہ کیوں ہوتا ہے جس کے درمیان میں ایک لکیر ہوتی ہے؟ اگر نہیں تو اس کے پیچھے بھی ایک دلچسپ کہانی چھپی ہوئی ہے جو ہوسکتا ہے آپ کو حیران کردے۔

ویسے پہلے تو یہ جان لیں کہ پاور کا بین الاقوامی نشان ہے، مگر کس طرح کی پاور کا؟ تو اس کا جواب ہے بجلی کے الیکٹرون کرنٹ کی۔ اس نشان کو دوسری جنگ عظیم میں بجلی کے بٹنوں کی شناخت کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، جس میں دائرہ درحقیقت صفر یا زیرو جبکہ لکیر ایک تھی۔ اس میں زیرو کا مطلب آف یا بند کرنا جبکہ ایک یا ون کا مطلب آن کرنا ہے۔ 1973 میں انٹرنیشنل الیکٹرونیکل کمیشن نے اسی کوڈ کو مزید بہتر کرتے ہوئے نامکمل دائرے کے اوپر ایک لکیر ڈال دی جو کہ اسٹیںڈ بائی پاور اسٹیٹ کی علامت قرار دیا گیا۔ اس کے بعد سے بٹن پر نشان مسلسل اسی شکل میں موجود ہے۔ مگر انسٹیٹوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونکس انجنیئرز نے بس اس میں یہ تبدیلی کی کہ اس نشان کا مفہوم اسٹینڈ بائی سے بدل کر پاور کردیا۔ تو یہ ہے اس نشان کے پیچھے چھپی کہانی، جو اب ہر لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کا حصہ ہے مگر کروڑوں افراد اس نشان کے معنوں سے آشنا نہیں تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…