منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

دنیا سموگ سے پریشان اور پاکستانی طلبا حل نکال لائے عالمی ماہرین ہکا بکا رہ گئے، جان کر آپ بھی فخر محسوس کرینگے

datetime 15  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) سموگ پر قابو پانے کیلئے گو رنمنٹ کا لج یو نیورسٹی لاہور کے بی اے (آنرز) بائیوٹیکنالوجی کے طلباء نے ماحول دوست حل پیش کر دیا ،سورج مکھی کا پھول سموگ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔سموگ کے شکار علاقوں میں سورج مکھی کے پھولوں کی کاشت سے آلودگی کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔جی سی یونیورسٹی کے شعبہ بائیوٹیکنالوجی کے طلباء نے

اپنی یہ تجویز یونیورسٹی میں منعقدہ سموگ کے خلاف آگاہی واک کے موقع پر پیش کی ۔ان کا کہنا تھا کہ سائنسی طور پر یہ بات ان کی تحقیقی میں آئی ہے کہ سورج مکھی کا پھول قدرتی طور پر سموگ میں شامل خطرناک ذرات کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ے۔آگاہی واک کی قیادت انسٹیٹیوٹ آف انڈسٹریل بائیوٹیکنالوجی کے چیئرمین پروفیسرڈاکٹر حامد مختار نے کی ۔ان کا کہنا تھا کہ سموگ اس وقت شہر کو درپیش مسائل میں سب سے اہم ہے،جس کی وجہ سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔سموگ کے ذرات انتہائی چھوٹے ہوتے ہیں اور جسم میں بہت آرام سے داخل ہو جاتے ہیں اور مختلف بیماریوں کا باعث بنتے ہیں ۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن امیر شاہ نے بھی طلباء کی تجویز کو سراہا اور اس پر مزید کام کرنے اور تحقیقی مقالہ جات شائع کرنے کی تجویز دی۔وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ جاپان میں نیو کلیئر تابکاری کے خاتمے کے لیئے بھی بڑی سطح پر سورج مکھی کے پھولوں کو کاشت کیا گیا تھا،جو تابکاری اور زہریلے مادے کو جذب کرنے کی قابلیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سموگ کو کنٹرول کرنے کے لیئے دنیا بھر میں تحقیق ہو رہی ہے اور سموگ ٹاور سمیت مختلف حل تلاش کیئے جا رہے ہیں ،لیکن یہ حل انتہائی مہنگے ہیں اور اس سے دوسرے کئی مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔سورج مکھی کی کاشت کا طریقہ کافی فائدہ مند ہے اور اس سے

1ملک کو معاشی فائدہ بھی ہوگا۔وائس چانسلر نے مزید کہا کہ آلودگی کو کنٹرول کرنا صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں بلکہ اس میںسائنسدانوں اور عام انسانوں کی بھی اہم کرادر ہے۔انہوں نے تلقین کی کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ پودے اور پھول لگانے چاہیئے تاکہ ہم آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوط کر سکیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…