جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

دنیا سموگ سے پریشان اور پاکستانی طلبا حل نکال لائے عالمی ماہرین ہکا بکا رہ گئے، جان کر آپ بھی فخر محسوس کرینگے

datetime 15  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) سموگ پر قابو پانے کیلئے گو رنمنٹ کا لج یو نیورسٹی لاہور کے بی اے (آنرز) بائیوٹیکنالوجی کے طلباء نے ماحول دوست حل پیش کر دیا ،سورج مکھی کا پھول سموگ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔سموگ کے شکار علاقوں میں سورج مکھی کے پھولوں کی کاشت سے آلودگی کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔جی سی یونیورسٹی کے شعبہ بائیوٹیکنالوجی کے طلباء نے

اپنی یہ تجویز یونیورسٹی میں منعقدہ سموگ کے خلاف آگاہی واک کے موقع پر پیش کی ۔ان کا کہنا تھا کہ سائنسی طور پر یہ بات ان کی تحقیقی میں آئی ہے کہ سورج مکھی کا پھول قدرتی طور پر سموگ میں شامل خطرناک ذرات کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ے۔آگاہی واک کی قیادت انسٹیٹیوٹ آف انڈسٹریل بائیوٹیکنالوجی کے چیئرمین پروفیسرڈاکٹر حامد مختار نے کی ۔ان کا کہنا تھا کہ سموگ اس وقت شہر کو درپیش مسائل میں سب سے اہم ہے،جس کی وجہ سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔سموگ کے ذرات انتہائی چھوٹے ہوتے ہیں اور جسم میں بہت آرام سے داخل ہو جاتے ہیں اور مختلف بیماریوں کا باعث بنتے ہیں ۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن امیر شاہ نے بھی طلباء کی تجویز کو سراہا اور اس پر مزید کام کرنے اور تحقیقی مقالہ جات شائع کرنے کی تجویز دی۔وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ جاپان میں نیو کلیئر تابکاری کے خاتمے کے لیئے بھی بڑی سطح پر سورج مکھی کے پھولوں کو کاشت کیا گیا تھا،جو تابکاری اور زہریلے مادے کو جذب کرنے کی قابلیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سموگ کو کنٹرول کرنے کے لیئے دنیا بھر میں تحقیق ہو رہی ہے اور سموگ ٹاور سمیت مختلف حل تلاش کیئے جا رہے ہیں ،لیکن یہ حل انتہائی مہنگے ہیں اور اس سے دوسرے کئی مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔سورج مکھی کی کاشت کا طریقہ کافی فائدہ مند ہے اور اس سے

1ملک کو معاشی فائدہ بھی ہوگا۔وائس چانسلر نے مزید کہا کہ آلودگی کو کنٹرول کرنا صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں بلکہ اس میںسائنسدانوں اور عام انسانوں کی بھی اہم کرادر ہے۔انہوں نے تلقین کی کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ پودے اور پھول لگانے چاہیئے تاکہ ہم آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوط کر سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…