پیر‬‮ ، 17 فروری‬‮ 2025 

دنیا سموگ سے پریشان اور پاکستانی طلبا حل نکال لائے عالمی ماہرین ہکا بکا رہ گئے، جان کر آپ بھی فخر محسوس کرینگے

datetime 15  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) سموگ پر قابو پانے کیلئے گو رنمنٹ کا لج یو نیورسٹی لاہور کے بی اے (آنرز) بائیوٹیکنالوجی کے طلباء نے ماحول دوست حل پیش کر دیا ،سورج مکھی کا پھول سموگ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔سموگ کے شکار علاقوں میں سورج مکھی کے پھولوں کی کاشت سے آلودگی کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔جی سی یونیورسٹی کے شعبہ بائیوٹیکنالوجی کے طلباء نے

اپنی یہ تجویز یونیورسٹی میں منعقدہ سموگ کے خلاف آگاہی واک کے موقع پر پیش کی ۔ان کا کہنا تھا کہ سائنسی طور پر یہ بات ان کی تحقیقی میں آئی ہے کہ سورج مکھی کا پھول قدرتی طور پر سموگ میں شامل خطرناک ذرات کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ے۔آگاہی واک کی قیادت انسٹیٹیوٹ آف انڈسٹریل بائیوٹیکنالوجی کے چیئرمین پروفیسرڈاکٹر حامد مختار نے کی ۔ان کا کہنا تھا کہ سموگ اس وقت شہر کو درپیش مسائل میں سب سے اہم ہے،جس کی وجہ سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔سموگ کے ذرات انتہائی چھوٹے ہوتے ہیں اور جسم میں بہت آرام سے داخل ہو جاتے ہیں اور مختلف بیماریوں کا باعث بنتے ہیں ۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن امیر شاہ نے بھی طلباء کی تجویز کو سراہا اور اس پر مزید کام کرنے اور تحقیقی مقالہ جات شائع کرنے کی تجویز دی۔وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ جاپان میں نیو کلیئر تابکاری کے خاتمے کے لیئے بھی بڑی سطح پر سورج مکھی کے پھولوں کو کاشت کیا گیا تھا،جو تابکاری اور زہریلے مادے کو جذب کرنے کی قابلیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سموگ کو کنٹرول کرنے کے لیئے دنیا بھر میں تحقیق ہو رہی ہے اور سموگ ٹاور سمیت مختلف حل تلاش کیئے جا رہے ہیں ،لیکن یہ حل انتہائی مہنگے ہیں اور اس سے دوسرے کئی مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔سورج مکھی کی کاشت کا طریقہ کافی فائدہ مند ہے اور اس سے

1ملک کو معاشی فائدہ بھی ہوگا۔وائس چانسلر نے مزید کہا کہ آلودگی کو کنٹرول کرنا صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں بلکہ اس میںسائنسدانوں اور عام انسانوں کی بھی اہم کرادر ہے۔انہوں نے تلقین کی کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ پودے اور پھول لگانے چاہیئے تاکہ ہم آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوط کر سکیں۔

موضوعات:



کالم



ایک بار پھر ازبکستان میں


تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…