اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ماہرین نے کہا ہے کہ سمارٹ فون کا استعمال بڑھنے سے نئی نسل میں گردن اور ریڑھ کی ہڈی سے متعلق تکالیف میں بھی اضافہ ہورہا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں گردن اور ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف کی
شکایت لے کر آنے والے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، البتہ زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ ان تکالیف میں مبتلا افراد کی بڑی تعداد نوجوانوں پر مشتمل ہے جنہیں اصولی طور پر ایسی کوئی شکایت نہیں ہونی چاہیے کیونکہ ریڑھ کی ہڈی اور گردن میں درد جیسی کیفیات عام طور پر ادھیڑ عمری یا بڑھاپے میں نمودار ہوتی ہیں۔ابتدا میں ماہرین کو معلوم ہوا کہ گردن کی تکلیف کی شکایت کرنے والے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی اکثریت نہ صرف روزانہ زیادہ وقت کے لیے سمارٹ فون استعمال کرنے کی عادی تھی بلکہ پورے دن میں درجنوں ٹیکسٹ میسجز کیا کرتی تھی۔ماہرین نیاسمارٹ فون کے زیادہ استعمال اور ریڑھ کی ہڈی/ گردن کی تکلیف کا آپس میں تعلق دریافت کرنے کے لیے مزید چھان بین کی تو انکشاف ہوا کہ جو لوگ چلتے پھرتے اور اٹھتے بیٹھتے، ہر وقت سمارٹ فون استعمال کرنے کے عادی ہوتے ہیں انہیں اس مقصد کے لیے زیادہ دیر تک اپنی گردن بھی خاص انداز میں ٹیڑھی کرکے رکھنا پڑتی ہے اور اگر وہ بیٹھے ہوں تو ٹیکسٹ میسج پڑھنے یا بھیجنے کے لیے انہیں عام طور پر جھکنا پڑتا ہے جس سے ان کی ریڑھ کی ہڈی میں بھی خاصی دیر کے لیے خم پڑ جاتا ہے، اگر یہی سلسلہ لمبے عرصے تک برقرار رہے تو اس کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی اور گردن میں مستقل شدید درد ہوسکتا ہے۔