پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

’سب سے زیادہ لوگ فیس بک پر ہراساں ہوتے ہیں‘

datetime 12  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ہراساں کیے جانے کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیم نے کہا ہے کہ پاکستانی افراد کو زیادہ تر فیس بک پر ہراساں کیا جاتا ہے۔انٹرنیٹ کے ذریعے ہراساں کیے جانے والے افراد کو مدد فراہم کرنے والی پہلی نجی تنظیم ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن (ڈی ایف آر) نے اپنی پہلی 4 ماہی رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ تنظیم کو موصول ہونے والی شکایات کے مطابق ہراسگی کا سامنا کرنے والے اکثر افراد کا تعلق فیس بک صارفین سے ہے۔

تنظیم کو لوگوں کو بلیک میل کرنے والے متعدد جھوٹے فیس بک اکاؤنٹس کی شکایت موصول ہوئی۔تنظیم کو لوگوں کی جانب سے ناپسند پیغامات ملنے اور اکاؤنٹس ہیک کیے جانے کی شکایت بھی موصول ہوئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ تنظیم کو یکم دسمبر 2016 سے اب تک اپنے قیام کے پہلے 4 ماہ کے دوران 513 افراد کی شکایات موصول ہوئیں۔تنظیم کو یہ شکایات بذریعہ فون، فیس بک میسیجز اور ای میل کے ذریعے موصول ہوئیں، جن میں سے زیادہ شکایات فیس بک پر ہراساں کیے جانے کے حوالے سے تھیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ تنظیم کو یکم دسمبر 2016 سے 31 مارچ 2017 تک 535 شکایتی کالز موصول ہوئیں، سب سے زیادہ کالز جنوری میں وصول کی گئیں۔رپورٹ کے مطابق شکایتی کال کرنے والوں میں 63 فیصد خواتین جب کہ 37 فیصد مرد تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روایات کو توڑتے ہوئے مرد حضرات کی جانب سے ہراساں کیے جانے کی شکایات اچھا قدم ہے، جس سے بلیک میلنگ کے شکار مردوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ہراساں کیے جانے کی 42 فیصد شکایات صوبہ پنجاب، 17.8 فیصد سندھ،4.7 فیصد خیبرپختونخوا جب کہ1.3 فیصد شکایات بلوچستان سے موصول ہوئیں۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے نیشنل ریسپانس سینٹر فار سائبر کرائم ( این آر سی سی سی) کے محدود وسائل کے باعث سائبر کرائم کے

بہت ہی کم کیسز رجسٹرڈ کیے جاسکے۔ڈی ایف آر نے اپنی رپورٹ میں ایف آئی اے کے عملے کو حساس تربیت دینے کے علاوہ خواتین عملے کی بھرتی کی تجویز بھی دی۔خیال رہے کہ ڈی ایف آر پاکستان کا پہلا نجی ادارہ ہے، جو آن لائن ہراسمنٹ کے شکار افراد کو مدد فراہم کرتا ہے۔اس ادارے کا قیام گزشتہ برس دسمبر میں عمل میں آیا، جب کہ ادارے کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ بھی ادارے کی پہلی رپورٹ ہے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…