لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک نےصارفین کے لئے ایک اوربڑافیصلہ کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابقفیس بک نے اپنے صارفین کے لئے ایک اوربڑافیصلہ کرلیا ہے اورگوگل کے ماڈیولر فون کے پروجیکٹ آرا میں رافا کمارگو ، رچرڈ وول ڈریج اور بلیسی برٹ رینڈ کو مرکزی حیثیت حاصل تھی اور اس پراجیکٹ کو ختم کیے جانے کے بعد اب یہ تینوں فیس بک کے نئے خفیہ ڈویژن بلڈنگ 8 کا حصہ بن چکے ہیں ۔ یہاں ان کے ساتھ موٹرولا ، ٹیسلا ، ایپل اور امیزون میں کام کرنے والے افراد بھی کام کر رہے ہیں ، تو سوال یہ ہے کہ یہ ڈیزائنرز ، انجینئرز اور مینو فیکچررز اکھٹے ہو کر کیا کام کر رہے ہیں ؟ اس ڈویژن کے باہر کوئی بھی یقین سے نہیں کہہ سکتا ،
مگر اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ فیس بک کا پہلا سمارٹ فون بنانے کا کام کر رہے ہیں جو کہ ممکنہ طور پر ماڈیولر ہوگا ۔ یہ فیس بک کی ہارڈ ویئر پراڈکٹس (فون، کمپیوٹر یا کسی بھی ڈیوائس) کے لیے بہت اہمیت رکھنے والا ڈویژن ہے کیونکہ مارک زکربرگ کی کمپنی پہلی بار ہارڈ ویئر بنانے کی کوشش کر رہی ہے ۔فیس بک اس وقت 360 ڈگری ویڈیو کیمرے سمیت متعدد نئی ٹیکنالوجیز کی تیاری پر کام کر رہی ہے اور اسے جلد از جلد صارفین کے ہاتھوں تک پہنچانے کے لیے بھی طریقہ کار طے کر رہی ہے ۔
مارک زکربرگ نے اپریل 2016ء میں ایک بلاگ کے دوران عندیہ دیا تھا کہ بلڈنگ 8 میں ورچوئل رئیلٹی ، آرٹیفیشل انٹیلی جینس اور دیگر اہم چیزوں پر کام ہوگا ، مگر وہاں کام کرنے والے افراد کا انتخاب اس حوالے سے بالکل مختلف نظر آتا ہے کیونکہ وہ سب سمارٹ فونز کے بارے میں مہارت رکھتے ہیں ۔ معروف ٹیکنالوجی ویب سائٹ نے فیس بک کی جانب سے بھرتی کیے جانے والے متعدد افراد کا جائزہ لیا تو یہ واضح ہوگیا کہ فیس بک نے ایسے افراد کی خدمات حاصل کی ہیں جو نئے خیالات پیش کرنے میں مہارت رکھتے ہیں ، تو ایسا لگتا ہے کہ فیس بک اپنا سمارٹ فون تیار کرنے میں مصروف ہے جس کا اعلان وہ کرنا نہیں چاہتی کیونکہ 2013 ء میں ایچ ٹی سی کے اشتراک سے اس کے سمارٹ فون کا منصوبہ ناکام ہوچکا ہےاوراب فیس بک انتظامیہ اپنے منصوبے کوکامیابی سے ہمکنارکرناچاہتی ہے ۔