اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)انسان نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ترقی کے بعد بے شک کے کمانا بے حد آسان ہو گیا ہے مگر یہ بھی سچ ہے کہ یہ آسانیاں بس انہیں کیلئے ہیں جو انٹر نیٹ کی دنیا میں اندر تک گھس چکے ہیں ۔واضح رہے کہ دنیا کے معروف ترین سرچ انجن گوگل آن لائن کمائی کا واحد ذریعہ سمجھا جاتا ہے ۔مگر اسی کے ذریعے سادہ لوح لوگوں کو اس قدر آسانی کے ساتھ بے وقوف بنایا جا سکتا ہے کہ جس کی نظیر نہیں ملتی ۔ تازہ ترین رپورٹس کے مطابق اسپین کا ایک 12 سالہ لڑکا یوٹیوب پر مشہور فنکار بننا چاہتا تھا اور اس کے ذریعے بہت پیسہ بھی بنانے کا خواہشمند تھا، لیکن اس سے ایک غلطی ہوگئی، وہ بجائے گوگل ایڈسینس پروگرام کے اس کے تشہیری پروگرام ایڈورڈز کے لیے سائن اپ ہوگیا اور نتیجے میں ایک لاکھ یورو کا مقروض ہو چکا ہے۔ ہسپانوی صوبہ الیکانتے کا رہنے والا ہوزے ہاویئر بہت امیر اور بہت مشہور ہونا چاہتا تھا جیسا کہ یوٹیوب پر کئی شخصیات ہیں۔ اس لیے اگست میں اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنا یوٹیوب اکاؤنٹ بنائے گا اور گوگل سے کمانے کے پروگرام کا حصہ بنے گا۔ بعد میں پتا چلا کہ اسے اس ڈیجیٹل ٹول کے بارے میں سرے سے کچھ نہیں پتا تھا، یہاں تک کہ نام بھی نہیں، یہی وجہ ہے کہ بجائے ایڈسینس میں اکاؤنٹ کھولنے کے یہ ایڈورڈز میں رجسٹر ہوگیا۔ یہ وہ پروگرام ہے جس میں صارفین اپنی مصنوعات یا ویب وغیرہ کی تشہیر کے لیے پیسے دیتے ہیں۔ اس لیے وہ بیچارہ بجائے کمانے کے خرچ ہی کرتا رہا۔ ایڈورڈز پر رجسٹر ہونے کے لیے اس نے ایک بینک اکاؤنٹ استعمال کیا، جو اس کے والدین نے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے بچت کے لیے کھلواکر دیا تھا۔ ایڈورڈز میں میں جس طرح اشتہاری کیمپین بنتی ہے اس میں پیسے بہت تیزی سے خرچ ہونا شروع ہوتے ہیں اس لیے بینک اکاؤنٹ میں جو اصل 2 ہزار یوروز موجود تھے وہ تو چند دنوں ہی میں پھونک دیے۔ جب بینک بیلنس الٹا چلنے لگا تو ملازمین نے ہاویئر کے والدین سے رابطہ کیا اور بتایا کہ گوگل آپ کے بیٹے کے اکاؤنٹ سے لاکھوں ڈالرز چارج کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ جس پر اس کی والدہ انما کوئیساڈا نے ٹرانسیکشن بلاک کرنے کو کہا کیونکہ ہاویئر کا ایڈورڈز اکاؤنٹ بدستور ایکٹو تھا اور پیسے لیتا چلا جارہا تھا جس کے بعد اس بچے اور اس کے والدیں کا جو بھی حال ہوا ہو مگر یہ بھی سچ ہے کہ دوسرے لوگوں کیلئے ایک اچھا سبق قائم ہو گیا ۔