اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان ایٹامک انرجی کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کے چوتھے نیوکلیئر پاور پلانٹ(این پی پی) نے نیشنل گرڈ میں آزمائشی طور پر بجلی کی فراہمی شروع کردی ہے۔ چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ3سی۔3جو کہ میانوالی کے قریب واقع ہے کو باضابطہ طور پر نیشنل گرڈ سے منسلک کردیا گیا ہے، جس کے باعث بجلی کی فراہمی شروع ہوگئی ہے۔تمام احتیاطی تدابیراور فعالی کےٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد یہ340 میگاواٹ بجلی کی فراہمی وسط دسمبر تک شروع کردے گا۔اس کی باضابطہ افتتاحی تقریب دسمبر میں ہی منعقد کی جائےگی۔تاہم رسمی تقریب پلانٹ سائٹ پرمنعقد کی گئی، جس میں پیئک کے ارکان اور ان کے چینی ہم عصر کے علاوہ دیگر معززین نے شرکت کی تھی۔اس موقع پر جو بیان جاری کیا گیا اس میں چیئرمین پیئک محمد نئیم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے تمام سائنسدان، انجینیئرز اور ٹیکنیشن نے ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے سخت محنت کی ہے۔انہوں نے ان اہداف کے حصول کے لیے اسٹریٹجک پلان ڈویژن(ایس پی ڈی) اور حکومت پاکستان کی حمایت کو بھی سراہا۔اس کامیابی سے ملک کے توانائی کے شعبے میں ایٹمی بجلی کے شیئر میں اضافہ ہوگا۔پاکستان کا پہلا نیوکلیئر پاور پلانٹ کینپ جو کہ کراچی کے قریب واقع ہے گزشتہ 44 سالوں سے فعال ہے۔جب کہ دو نیوکلیئر پاور یونٹ چشمہ سی۔1 اور سی۔2 بھی کئی سالوں سے بجلی مہیا کررہے ہیں۔جنہیں ملک کے بجلی کی پیداوار کےحوالے سے بہترین یونٹ کہا جاسکتا ہے، جو تسلسل کے ساتھ 90 فیصد سے ذائد توانا ئی پیدا کررہا ہے۔ان پاور پلانٹس سے600 میگاواٹ کے قریب بجلی پیدا کی جارہی ہے۔جب کہ سی۔3 پاور پلانٹ سے315 میگاواٹ کے قریب بجلی سسٹم میں شامل کی جاسکے گی۔جب کہ اگلا نیوکلیئر پاور جنریشن سی۔4 اپنا کام 2017 کی ابتداء سے شروع کردے گا۔ان کے علاوہ کراچی میں کے۔2 اور کے۔3 نیو کلیئر پاور پلانٹس بھی زیر تعمیر ہیں جو کہ بالترتیب 2020 اور 2021 تک مکمل ہوجائیں گے، جو کہ نیشنل گرڈ میں تقریباً2100 میگاواٹ بجلی کی شمولیت کا باعث ہوں گے