جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

اپنے اپنے لیپ ٹاپس کے ساتھ یہ کام ضرور کام کر لیں ۔۔۔ ایف بی آئی نے خطرناک انتباہ کر دیا

datetime 19  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے انٹرنیٹ صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جاسوسی سے بچنا چاہتے ہیں تو اپنے کمپیوٹرز کے ویب کیمروں کو ڈھانپ کر رکھا کریں۔ایف بی آئی کے سیکیورٹی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ ویب کیمروں کو کھلا چھوڑ دینا ہیکرز کو ان کو کنٹرول کرنے اور صارفین کی ہر حرکت کو دیکھنے کا موقع فراہم کرنے کے مترادف ہے۔خیال رہے کہ رواں سال کے شروع میں فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی بھی ایسی تصاویر سامنے آئی تھیں جس میں انہوں نے اپنے میک بک پرو کے ویب کیمرے کو کور کر رکھا تھا۔
اب اس کا مشورہ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومے نے بھی دیا ہے جن کا کہنا ہے کہ یہ وہ بہترین چیز ہے جو انٹرنیٹ صارفین کرسکتے ہیں۔اگرچہ لیپ ٹاپس یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر پر لگے یہ کیمرے کافی کارآمد ہوتے ہیں مگر یہ وہ ڈیوائس بھی ہے جس تک رسائی ہیکرز کے لیے آسان ہوتی ہے۔ایک بار وہ ایسا کرلیں تو وہ آسانی سے اس کمپیوٹر کے ارگرد کے مناظر اور آوازیں ریکارڈ کرکے بعد ازاں انہیں لوگوں کو بلیک میل کرنے، سیکیورٹی سسٹمز توڑنے یا کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔ایف بی آئی ڈائریکٹر کے مطابق سرکاری دفاتر سمیت عام لوگوں کو بھی اپنے ان کیمروں کو کور کرکے رکھنا چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ آج کل کی دنیا میں اکثر دفاتر میں کمپیوٹر اسکرین کے اوپر ایک چھوٹا سا کیمرہ ہوتا ہے اور اگر ان کو کور کرکے نہ رکھا جائے تو ایسے لوگ آپ پر نظر رکھ سکتے ہیں جن کو ایسا کرنے سے روکنا ضروری ہے۔اس سے قبل امریکا کی ساؤتھ فلوریڈا یونیورسٹی کی ایک ماہر پروفیسر کیلی برنس نے اپنے دعویٰ میں کہا کہ فیس بک ایپ لوگوں کے اسمارٹ فونز کے مائیک استعمال کرتے ہوئے لوگوں کا ڈیٹا اکھٹا کرتی ہے۔فیس بک خود بھی تسلیم کرتی ہے کہ اس کی ایپ صارفین کے ارگرد کی آوازوں کو سنتی ہے مگر اس کا مقصد یہ جاننا ہوتا ہے کہ لوگ کیا سن یا دیکھ رہے ہیں تاکہ پوسٹس کے حوالے سے ان کی پسند ناپسند کا خیال رکھا جاسکے جبکہ اس سے لوگوں کی نجی بات چیت کو ریکارڈ نہیں کیا جاتا۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…