اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک آسٹریلوی شخص نے ٹیکنالوجی کمپنی ایپل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لوگوں کو موبائل فون میں آگ لگنے کے خطرات آگاہ کرے۔ 36 سالہ گیرتھ کلیئر کے موبائل فون کی بیٹری جل گئی تھی جس سے انھیں شدید زخم آئے۔ سڈنی سے تعلق رکھنے والے کلیئر مینیجمنٹ کنسلٹنٹ ہیں۔ انھوں نے مقامی اخباروں کو بتایا کہ وہ جب وہ اپنی سائیکل سے گر پڑے تو ان کے آئی فون کی بیٹری میں آگ لگ گئی۔ انھوں نے ٹوئٹر پر اپنے زخموں کی تصویریں پوسٹ کی ہیں۔ کلیئر اس اختتام ہفتہ سڈنی میں سائیکل سے گر پڑے تھے۔ ان کا آئی فون 6 ان کے جانگیے کی جیب میں تھا۔
انھوں نے سڈنی مورننگ ہیرلڈ کو بتایا: ’میں نے اپنی پچھلی جیب سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا۔ پھر میری ٹانگ کے اوپری حصے میں سخت درد محسوس ہوا۔ ’میں نے اسے اپنے جانگیے کے اندر پگھلتا ہوا دیکھا۔ مجھے صرف اتنا یاد ہے کہ میری ٹانگ پر کالے رنگ کا مواد بہہ رہا تھا اور مجھے فاسفورس کی بو آ رہی تھی۔‘ کلیئر کے مطابق ان کے زخموں کی گرافٹ سرجری کی ضرورت پیش آئے گی۔لیتھیئم آئن بیٹریاں اگر کسی حادثے کا شکار ہو جائیں تو ان میں آگ لگ سکتی ہے۔ آسٹریلین کمپیٹیشن اینڈ کنسیومر کمیشن کا کہنا ہے کہ اسے ہر سال موبائل فون کی بیٹریوں سے ہونے والے زخموں کی ایک دو شکایات موصول ہوتی ہیں۔ اس نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فون جیبوں میں نہ ڈالا کریں۔
کلیئر کہتے ہیں کہ ان کا ایپل سے مطالبہ ہے کہ وہ لوگوں کو فون کے خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے۔ انھوں نے کہا: ’ایپل نے مجھ سے رابطہ کر کے کہا ہے کہ یہ معاملہ خاصا سنگین ہے، اور انھوں نے مزید معلومات مانگی ہیں تاکہ وہ میری مدد کر سکیں اور فون تبدیل کر سکیں۔ ’تصور کریں کہ اگر کوئی چھوٹا بچہ میز پر فون دے مارے اور فون پھٹ جائے تو کیا ہو گا؟‘ امریکہ اور یورپ میں فضائی کمپنیاں اس بات پر غور کر رہی ہیں کہ وہ جہاز کے اندر لیتھیئم آئن بیٹریاں لانے پر پابندی لگا دی جائے۔ تاہم اس ممکنہ پابندی کا اطلاق انفرادی آلات پر نہیں بلکہ بڑے پیمانے پر بیٹریوں کی شپمنٹ پر ہو گا۔
آئی فون 6میں آگ لگنے کے واقعات!!! بڑا مطالبہ کر دیا گیا
3
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں