لندن(نیوز ڈیسک)برطانیہ میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے نتائج چڑچڑی اور بیزار خواتین کے لیے ایک اچھی خبر بھی ہوسکتی ہے۔ اس تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی تھی کہ آیا خوش باش رہنے والے افراد زیادہ لمبی عمریں پاتے ہیں؟تازہ جائزے میں کہاگیاہے کہ سائنس کی رو سے خوشی اور لمبی عمر کے مابین کوئی تعلق نہیں ہے۔حال ہی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق خوشی کا عمر میں اضافے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اس سے پہلے جو مطالعاتی جائزے سامنے آتے رہے ہیں ان میں یہ کہا جاتا رہاہے کہ خوشی کا طویل عمر کیساتھ گہرا تعلق ہوتاہے تاہم اس تازہ جائزے میں کہاگیاہے کہ سائنس کی رو سے خوشی اور لمبی عمر کے مابین کوئی تعلق نہیں ہے۔مطلب یہ کہ اگر آپ بیمار ہیں تو ناخوش ضرور ہوں گے لیکن محض اپنے چڑچڑے پن اور اپنی بیزار طبیعت کے باعث آپ نہ تو بیمار ہوں گے اور نہ ہی آپ کی عمر میں کوئی کمی ہوجائے گی۔اس تحقیق کے نتائج کی بنیاد ان سوالناموں پر رکھی گئی ہے جس میں 1990ءکے عشرے کے اواخر میں 50تا 69سال کی 7لاکھ 15ہزار برطانوی خواتین کی آراءجمع کی گئیں ،ان خواتین کے نام چھاتی کے سرطان کے ایک قومی سکریننگ پروگرام کے تحت درج تھے۔ان خواتین سے یہ پوچھا گیا کہ وہ کتنی مرتبہ خود کو خوش محسوس کرتی ہیں اور کس قدر صحت مند ہیں ؟تقریباً 40فیصد خواتین کا کہنا تھا کہ وہ اکثر خوش رہتی تھیں جبکہ 17فیصد نے یہ کہاکہ وہ ناخوش تھیں۔ ان خواتین کی آرائ جمع کیے جانے کے ایک عشرے بعد ان میں سے 4فیصد انتقال کرگئیں۔محققین نے یہ پتہ چلایا کہ ناخوش رہنے والی خواتین میں بھی انتقال کرجانے کی شرح وہی تھی ،جو خوش رہنے والی خواتین کی تھی۔ماہرین کا ماننا ہے کہ ضروری نہیں کہ محض اپنی اداسی ، چڑچڑے پن اور اپنی بیزار طبیعت کے باعث آپ بیمار ہوجائیں یا آپ کی عمر میں کوئی کمی ہوجائے بلکہ اس کی وجہ مختلف بھی ہوسکتی ہے۔قارئین !انسان کی موت کا ایک وقت معین ہے ،اس کے اضافے یا کمی میں کسی بھی خوشی غمی کا قطعی کوئی عمل دخل نہیں ہے بلکہ یہ سب انسانوں کے مفروضے اور دنیا کی فضول جا ہ ہے