اسلا م آ با د(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک سال کے دوران پاکستان میں انٹرنیٹ کی اوسط رفتار بڑھ کر 2.5 میگابٹس فی سیکنڈ ہوچکی ہے اور اس طرح انٹرنیٹ کی اوسط رفتار میں 156 فیصد اضافہ ہوا ہے۔امریکا میں کونٹینٹ ڈیلیوری نیٹ ورک (سی ڈی این) سے متعلق خدمات فراہم کرنے والے ایک امریکی ادارے ’’ایکامائی‘‘ (Akamai) نے اپنی تازہ ’’اسٹیٹ آف دی انٹرنیٹ رپورٹ‘‘ میں بتایا ہے کہ 2016ء4 کی پہلی سہ ماہی (یعنی جنوری سے مارچ) کے دوران پاکستان میں انٹرنیٹ کی اوسط رفتار بڑھ کر 2.5 میگابٹس فی سیکنڈ (2.5 ایم بی پی ایس) پر پہنچ گئی ہے۔ 2015کی اسی سہ ماہی کے دوران یہ اوسط 1.6 ایم بی پی ایس تھا۔ اس طرح موجودہ اوسط، پچھلے سال کے مقابلے میں 156 فیصد بنتا ہے۔ مذکورہ رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر میں گزشتہ سال کے دوران انٹرنیٹ اسپیڈ میں اضافے کا اوسط 23 فیصد تھا جب کہ پاکستان کا اوسط کے دوگنے سے بھی زیادہ ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگرچہ تھری جی اور فور جی ا?نے کے بعد سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار بہت بڑھ چکی ہے لیکن اب بھی یہاں خاصے کم افراد کو انٹرنیٹ کی بہتر سہولت میسر ہے۔ مثلاً پاکستان میں صرف 4.8 فیصد انٹرنیٹ صارفین کے پاس 4 ایم بی پی ایس کا براڈبینڈ انٹرنیٹ کنکشن ہے جب کہ دنیا میں یہ اوسط 78 فیصد بنتا ہے۔ اسی طرح دنیا میں تقریباّ 8.5 فیصد صارفین کی رسائی 25 ایم بی پی ایس والے انٹرنیٹ کنکشن تک ہے؛ لیکن پاکستان میں 15 ایم بی پی ایس یا اس سے زیادہ کا انٹرنیٹ کنکشن رکھنے والے صارفین کی تعداد صرف 0.1 فیصد (یعنی ایک ہزار میں سے صرف ایک) ہے۔