اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے ملک میں تیار کردہ مائیکروچپس اورآلات سے دنیا کا طاقتوراورجدید ترین سپرکمپیوٹرتیارکرلیا ہے۔گزشتہ روزجاری کئے گئے ایک سروے سے ظاہر ہوا ہیکہ چین نے امریکی ٹیکنالوجی کے بغیردنیا کا طاقتورترین سپرکمپیوٹرتیارکیا ہے جسے ’’سن وے تائی ہولائٹ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ طاقتور کمپیوٹر سپرکمپیوٹر سے بھی دگنی صلاحیت کا حامل ہے۔ اس کمپیوٹر کے بعد چین میں سپرکمپیوٹروں کی تعداد امریکا سے بھی کہیں زیادہ ہوگئی ہے جو 167 ہے۔’’سن وے تائی ہولائٹ‘‘ اس وقت چین کے مشرقی شہر ووکسی میں واقع نیشنل کمپیوٹرسینٹر میں موجود ہے اور اسے طبی اور موسمیاتی تحقیق کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ سپرکمپیوٹروں کی درجہ بندی کرنے والی ویب سائٹ ٹاپ 500 ویب سائٹ کے مطابق سپرکمپیوٹروں پر امریکی اجارہ داری ختم ہوگئی ہے اور چین نے مغرب پر انحصار ختم کردیا ہے۔ویب سائٹ کے مطابق دنیاکے طاقتورکمپیوٹروں میں سے 2 چین میں لیکن 4 امریکہ میں ہیں تاہم پہلے نمبرپر چینی کمپیوٹر ہے۔ چین گزشتہ کئی برس میں سائنس و ٹیکنالوجی پر خطیر رقم خرچ کررہا ہے اور اسی سال دنیا کی سب سے بڑی ریڈیو ٹیلی اسکوپ کا افتتاح بھی کیا جارہا ہے۔