بدھ‬‮ ، 12 مارچ‬‮ 2025 

سیارہ عطارد 9 مئی کو سورج کے سامنے سے گزریگا،انوکھے منظر کو دیکھنے کیلئے دنیا بے تاب

datetime 7  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)نظامِ شمسی کا سب سے پہلا سیارہ عطارد(مرکری)9 مئی کوسورج کے سامنے سے گزرے گا اور اس کا اگلا مشاہدہ 2019 اور 2032 میں ممکن ہوسکے گا جب کہ اس انوکھے منظر کو یورپ، افریقا اور ایشیا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں دیکھا جاسکے گا اور جزوی طور پر یہ پاکستان میں بھی نظر آئے گا۔یہ انوکھا منظر اس وقت تشکیل پاتا ہے جب سیارہ عطارد سورج کے سامنے سے ایک سیاہ تِل کی مانند گزرتا ہے ۔ فلکیات کی زبان میں ایسے عطارد کا عبور (مرکری ٹرانزٹ)کہا جاتا ہے جو آخری مرتبہ یہ منظر 2006 میں دیکھا گیا تھا۔کراچی یونیورسٹی میں انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلانیٹری ایسٹروفزکس (اسپا) سے وابستہ ماہر ڈاکٹر جاوید قمر نے بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق شام سوا 4 بجے عطارد کا عبور پاکستان میں دیکھا جاسکے گا۔اس کے علاوہ مغربی یورپ، افریقا اور ایشیا کے کئی مقامات پر عطارد کا عبور دیکھا جاسکے گا تاہم مشرقی ایشیا، آسٹرل ایشیا اور بقیہ کئی مقامات پر یہ منظر دیکھنا ممکن نہ ہوگا۔ سیارہ عطارد سورج کے گرد 88 دن میں ایک چکر مکمل کرتا ہے۔ یہ منظر اس وقت دیکھا جاتا ہے جب گردش کرتے ہوئے سورج، عطارد اور زمین ایک ہی لائن میں آجاتے ہیں جب کہ ہر صدی میں عطارد کے عبور کے 11 سے 14 واقعات ہوتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟


میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…