اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

فیس بک کے ساتھ وہ ہونے والاہے جس کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتاتھا

datetime 16  دسمبر‬‮  2015
A smartphone user shows the Facebook application on his phone in the central Bosnian town of Zenica, in this photo illustration, May 2, 2013. Facebook Inc's mobile advertising revenue growth gained momentum in the first three months of the year as the social network sold more ads to users on smartphones and tablets, partially offsetting higher spending which weighed on profits. REUTERS/Dado Ruvic (BOSNIA AND HERZEGOVINA - Tags: SOCIETY SCIENCE TECHNOLOGY BUSINESS)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز(نیوزڈیسک )یورپی ممالک میں سولہ سال سے کم عمر بچوں کو سوشل میڈیاسے دوررکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم وہ والدین کی اجازت سے فیس بک اوردیگر سوشل سائٹس استعمال کرسکیں گے،میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا اور یورپ میں بچوں کی آن لائن پرائیویسی پروٹیکشن ایکٹ کے تحت تیرہ سال سے کم عمر بچوں کو آن لائن اضافی تحفظ فراہم کیا جاتا ہے اور فیس بک کی جانب سے اس عمر سے کم بچوں کو سائٹ استعمال کرنے کی اجازت بھی نہیں ہوتی۔اس ہفتے کے آخر تک یورپی ممالک میں سولہ سال سے کم عمر بچوں کا فیس بک سمیت کسی بھی قسم کی میسجنگ سروس کا والدین کی اجازت کے بغیر استعمال غیرقانونی قرار پا سکتا ہے۔مگر اب یورپی پارلیمنٹ کی سول آزادی اور داخلی امور کی کمیٹی نے سولہ سال سے کم عمر نوجوانوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے جس کی ویب سائٹس اور متعدد بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ماہرین مخالفت کررہے ہیں۔یورپی ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن میں آخری وقت میں ہونے والی ترمیم میں کہا گیا ہے کہ سولہ سال سے کم عمر بچوں کے ذاتی ڈیٹا کی پراسیسنگ اسی صورت میں قانونی ہوسکتی ہے جب انتظامیہ یا اس بچے کے سرپرست کی ذمہ داری رکھنے والے اس کی اجازت دیں۔آسان الفاظ میں آن لائن کمپنیاں اگر سولہ سال سے کم عمر افراد سے معاملہ کرنا چاہتی ہے انہیں پہلے والدین کی اجازت کو یقینی بنانا ہوگا۔ماہرین نے اپنے ایک کھلے خط میں کمیٹی کو کہا ہے کہ عمر کی حد میں تبدیلی سے نوجوانوں کے تعلیمی اور سماجی مواقعے متاثر ہوں گے جبکہ اس سے کچھ زیادہ تحفظ بھی نہیں ملے گا۔سوشل میڈیا سائٹس کے خیال میں اس پابندی سے اپنی سائٹس کی نگرانی کرنا مزید مشکل ہوجائے گا کیونکہ اب بھی تیرہ سال سے کم عمر متعدد بچے فیس بک اور دیگر سائٹس کا استعمال والدین کی مرضی کے بغیر کررہے ہیں جس کی روک تھام مشکل ہے۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…