بیجنگ(نیوز ڈیسک) اس وقت جبکہ گوگل اور دیگر کمپنیاں خودکار ڈرائیونگ کرنے والی گاڑیوں کو تیار کرنے کی کوشش کررہے ہیں، وہیں چین کے سائنسدانوں نے ایسے طریقہ کار پر کام شروع کردیا ہے جس کی مدد سے گاڑیوں کو دماغ کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکے گا۔چین کی نانکئی یونیورسٹی کی تحقیقی ٹیم نے حال ہی میں اس سسٹم کا مظاہرہ کیا۔اس تجربے کے دوران ایک ہیڈسیٹ کو استعمال کیا جس میں 16 سنسرز نصب تھے جو دماغ کے ای ای جی سگنلز کو کیچ کرکے انہیں وائرلیس طریقے سے ایک کمپیوٹر میں منتقل کررہے تھے۔یہ کمپیوٹر اس سگنلز کو ترجمہ کرنے اور پھر گاڑی کو چلانے کے لیے کمانڈز دینے کا کام کرتا جس سے وہ آگے، پیچھے، روکنے اور لاک وغیرہ ہوپاتی۔رائٹرز کے مطابق اس منصوبے کا آغاز چند سال قبل ایسے معذور افراد کے لیے کیا گیا جو اعضاء4 نہ ہونے کے باعث گاڑی کو چلانے سے قاصر تھے۔تحقیقی ٹیم کا ماننا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کا ڈرائیور لیس گاڑیوں سے ملاپ ناممکن چیز نہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ڈرائیور لیس گاڑیوں میں مزید بہتری سے ہم سب کو فائدہ ہوگا اور اب ہم یہ سمجھ چکے ہیں کہ دماغی کنٹرول کے فنکشنز کو ڈرائیور لیس گاڑیوں کے پلیٹ فارم سے زیادہ بہتر بنایا جاسکتا ہے۔تاہم ابھی صرف ذہنی طاقت سے چلنے والی گاڑی کی تیاری میں کافی طویل وقت درکار ہوگا کیونکہ تحقیقی ٹیم کی تیار کردہ ٹیکنالوجی گاڑی کو سیدھی لائن میں ہی چلنے کی اجازت دیتی ہے۔