اسلام آباد(نیوزڈیسک) انٹرنیٹ کنکشن کے حصول کیلئے بائیو میٹرک کی شرط نہ ہونے کی وجہ سے ایک نام پر کئی کنکشن کام کر رہے ہیں جن کی کوئی تصدیق نہیں کہ آیا یہ صارف کے اپنے نام پر ہی ہیں یا ان کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک اعلیٰ سرکاری افسر نے انٹرنیٹ کنکشن کے حصول کیلئے درخواست دی تو معلوم ہوا کہ ان کے نام پر پہلے سے انٹرنیٹ کے پانچ کنکشن چل رہے ہیں۔ جب مذکورہ افسر نے اس حوالے سے مزید تفصیلات معلوم کیں تو یہ بات سامنے آئی کہ یہ کنکشن مختلف شہروں میں ہیں اور ان کے استعمال میں کوئی انٹرنیٹ کنکشن نہیں تھا لیکن ان کا قومی شناختی کارڈز نمبر اور اس کی کاپی استعمال ہوئی۔ یہ بالکل اسی طرح تھا جیسے نئے موبائل نمبر کے حصول کیلئے ماضی میں ہوتا رہا جس کی وجہ سے موبائل سموں کے اجراء کیلئے بائیو میٹرک کا نظام شروع کیا گیا تا کہ اس کا غلط استعمال روکا جا سکے اور یہ دہشت گردی اور دیگر جرائم میں استعمال نہ ہو سکے۔
یہ اہم معاملہ وزارت داخلہ کے علم میں لایا گیا جس کے بعد اس پر غور شروع ہوا کہ انٹرنیٹ کنکشن کے حصول کیلئے بھی سم کارڈ کے حصول کی طرح بائیو میٹرک لازمی قرار دیا جائے۔ اس معاملے پر وزارت داخلہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے جلد رابطہ کریگی۔
انٹرنیٹ کنکشن کیلئے بائیو میٹرک لازمی، نوٹیفکیشن جلد جاری ہوگا
8
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں