منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

ملیریا سے بچانے والے جینز دریافت کر لیے گئے

datetime 2  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوز ڈیسک) ملیریا جیسی مہلک بیماری سے بچاؤ کے لیے سائنس دانوں کی کوششیں بالآخر رنگ لے آئی ہیں اور اب سائنس دانوں نے افریقن بچوں میں ایسے جینز دریافت کئے ہیں جس کی موجودگی نے کئی بچوں اس بیماری کا شکار ہونے سے بچا لیا۔لندن میں کی جانے والی تحقیق کے سائنس دانوں کے مطابق انہوں نے افریقی بچوں میں چند ایسی مخصوص جینیاتی تبدیلیوں کی نشانی دہی کی ہے جس کی بدولت کئی افریقی بچے موت کا شکار ہونے سے بچ گئے۔ ان کہنا ہے کہ اس دریافت سے ملیریا کے خلاف جنگ کی کوششوں کو مدد ملے گی اور ملیریا سے سالانہ ہلاک ہونے والے لاکھوں بچوں کی زندگی کو بچایا جا سکے گا۔ اس وسیع تحقیق کیدوران مشاہدات سے متعلق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جینوم میں خاص لوکیشن پر ڈی این اے میں مختلف تبدیلیاں یا لوکس کی دریافت سے یہ بات سمجھنے کا موقع ملے گا کہ ایسے علاقے جہاں مچھر زیادہ ہوتے ہیں وہاں ملیریا کچھ بچوں میں شدت اختیار کر جاتا ہے اور کچھ میں نہیں۔تحقیق کے اہم رکن اور ویلکم ٹرسٹ سینگر انسٹی ٹیوٹ اینڈ سینٹر فار ہیومین جینیٹکس کے پروفیسر ڈومینک کیویاتک کاؤسک کاکہنا ہے کہ کچھ کیسز یہ مخصوص جینیاتی تبدیلیاں بچوں کے اندر موت کا باعث بن جانے والے ملیریا کو بڑھنے سے روک دیتی ہے اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ انسانی جینوم میں یہ جنییاتی تبدیلیاں ملیریا کے خلاف زبردست قسم کی حفاظت فراہم کرتی ہیں اور شدید قسم کا ملیریا ہونے سے روک دیتی ہے۔اس تحقیق میں عالمی سائنس دانون کے نیٹ ورک نے افریقا، ایشیا اور دیگر ایسے ممالک میں اپنی تحقیق جو اس بیماری کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ تحقیق کے دوران محققین نے بکینو فاسو، کیمرون، گھانا، کینیا، ملاوی، گیمبیا اور تنزانیہ کے شدید ملریا والے 5 ہزار 633 بچوں میں بیماری کا مشاہدہ کیا اور ان کا ڈی این اے کیا گیا جب کہ کم بیماری والے 5 ہزار 910 بچوں کا بھی ڈی این اے لیا گیا جب کہ ان سے حاصل ہونے والی معلومات کو دیگر 14000 بچوں کے ساتھ تجزیہ کیا گیا۔نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ ملیریا کے دوران خون کے سرخ خلیوں پر حملہ آور ہونے والے پروٹینز گلیکو فورین میں پائے جانے والے پیراسائٹس کے قریب جینز کا ایسا مجموعہ سامنے آیا ہے کہ جو ملیریا کے پیرا سائٹس کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔ اب کوشش کی جارہی ہے کہ اس لوکس کے پیچیدہ پیٹرن کو سمجھنے کے لیے آسان بنانے کی ضرورت ہے تاکہ اس مالیکیولر مینکنزم کو سمجھا جائے جس کے تحت یہ کام کرتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس بیماری سے صرف 2013 میں 5 لاکھ 84 ہزار افراد موت کا شکار ہوگئے جس میں 90 فیصد بچے تھے جن کی عمریں 5 سال سے کم تھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…