جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

آن لائن ملازمتیں، انٹر نیٹ کی دنیا کا بہت بڑا دھوکہ

datetime 24  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک )اس وقت انٹرنیٹ پر پاکستان کی عوام کے ساتھ جو سب سے بڑا فراڈ کیا جا رہا ہے، وہ آن لائن ملازمتوں کے نام پر کیا جارہا ہے۔آئے دن آن لائن ملازمتوں کے فراڈ کی خبریں سامنے آتی ہیں مگر پھر بھی عوام کی اکثریت انہی فراڈیوں کا شکار ہو جاتی ہے۔
اس طرح کی ملازمتیں دینے والے ایک بات لازمی کہتے ہیں کہ کمپنی آپ کو رجسٹریشن کے بعد ایک آئی ڈی الاٹ کرے گی۔اب آئی ڈی کا الاٹ ہونا، غالبالوگوں کے نزدیک پلاٹ الاٹ ہونے کی طرح ہے۔ ایسا بالکل نہیں۔دنیا کی کروڑوں ویب سائٹ، فورمز یا بلاگز ایسے ہیں جو لاگ ان ہونے کے لیے آئی ڈی بنانے کا کہتے ہیں۔ آن لائن ملازمتیں دینے والے بھی بالکل ویسی ہی آئی ڈی بنا کر دیتیہیں۔ فرق صرف یہ ہے کہ وہ خود بنا کر دیتے ہیں، جبکہ کروڑوں ویب سائٹس پر صارفین خود بنا سکتے ہیں۔ آن لائن ملازمتیں دینے والوں کے نزدیک آئی ڈی کا یہی مطلب ہے کہ یہ ہمارا کونسا شکار ہے۔مزید یہ کہ آئی ڈی کی بھی قسمیں ہوتی ہیں، جو اس کی قیمت کے حساب سے طیکی جاتی ہے۔ جتنا مہنگا آئی ڈی یا رجسٹریشن پلان ہوگا اتنا ہی زیادہ کمائی کا لالچ دیا جاتا ہے۔عام طور پر دس ہزار کی رجسٹریشن کرانے پر ماہانہ تین ہزار یا پانچ ہزار دینے کا کہا جاتا ہے۔ اسی طرح ایک لاکھ کی رجسٹریشن پر ماہانہ تیس یا پچاس ہزار دینے کا کہا جاتا ہے۔ پانچ لاکھ والوں کو خصوصی خواب دکھائے جاتے ہیں۔ چھوٹی رقم میں رجسٹریشن کرانے والے صارفین سے ایک دو مہینے مفت میں ڈیٹا انٹری بھی کرا لی جاتی ہے مگر بڑی رجسٹریشن میں صارفین کو مفت میں ہی ہزاروں، لاکھوں دینے کا وعدہ کیا جاتا ہے۔
اسی آئی ڈی کے ستائے ایک شخص کی اپیل کا احوال آپ کو سناتے ہیں، جو اس نے وزیر اعظم نواز شریف اور ملک ریاض سے کی ہے۔ مذکورہ شخص آن لائن ملازمتوں کی کمپنیوں کے ہاتھوں چند ہزار نہیں بلکہ دوکروڑ چالیس لاکھ گنوا چکا ہے۔ محمد ناصر نےآن لائن ملازمتیں دینے والی ویب سائٹ سے ایک آئی ڈی خریدا۔اس کے بعد وہ مختلف ویب سائٹس سے آئی ڈی خریدتا ہی رہا۔ موصوف نے اپنا سب کچھ بیچ کر 43 لاکھ روپے مختلف ویب سائٹس پر رجسٹریشن کے نام پر برباد کر دئیے۔محمد ناصر نے نہ صرف اپنی رقم اس کاروبار، جو درحقیقت کوئی کاروبار نہیں، میں لگائی بلکہ عزیزوں اور دوستوں کی رقم بھی انویسٹ کرا دی۔اس نے عزیزوں اور دوستوں کے ایک کروڑ پچانوے لاکھ روپے بھی اسی رجسٹریشن پر برباد کرا دئیے۔ محمد ناصر صاحب اس ساری سرمایہ کاری میں سے اپنا حصہ چاہتے تھے، اسی لیے دوستوں کو اپنی ضمانت دے کر رجسٹریشن کرانے پر راضی کیا۔ محمد ناصرسمیت سب سے یہی کہا گیا تھا کہ ان کا اصل سرمایہ دو ماہ میں ہی واپس مل جائے گا۔مگر دو ماہ سے پہلے ہی ساری ویب سائٹس بند ہونے لگی ، وہ فراڈئیے محمد ناصر اور دیگر افراد کے پیسے لے کر بھاگ گئے۔لوگوں نے ویب سائٹس کا پتہ چلانے کی بہت کوشش کی مگر بے سود۔ اب محمد ناصر کے اپنے 43 لاکھ تو ڈوبے ہی تھے مگر اس نے اب دوسرے افراد کے بھی ایک کروڑ پچانوے لاکھ ادا کرنے ہے، جو اس کے لیے کسی بھی لحاظ سے ممکن نہیں۔
قارئین کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ دنیا میں اتنا منافع کسی کاروبار میں نہیں جو آپ کی سرمایہ کاری کو دو ماہ میں واپس کر دے۔ قارئین ذہن میں رکھیں کہ آن لائن ملازمتوں کا جھانسا دے کر جو الٹا آپ سے ہی رجسٹریشن کے نام پر پیسے نکلوا رہا ہے وہ آپ کو کیا خاک پیسے دے گا۔قارئین سے یہی التماس ہے کہ آن لائن ملازمتیں دینے والوں کے کسی لالچ میں نہ آئیں۔
ایک قدیم کہاوت ہے کہ جب تک دنیا میں لالچی لوگ زندہ ہے دھوکے باز بھوکے نہیں مریں گے۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…