منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

ماحولیاتی تبدیلی سے پاکستان میں قدرتی آفات،ماہرین

datetime 11  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک) دنیا بھر میں ظاہر ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے جبکہ ہمارا ملک دنیا کے ان 10 ملکوں کی فہرست میں شامل ہے جسے ماحولیاتی تغیر سے سب سے زیادہ نقصانات ہوسکتے ہیں۔یہ بات ادارہ تحفظ ماحولیات کے ڈائریکٹر جنرل نعیم مغل نے ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ، ڈبلیو ڈبلیو ایف اورفرینڈز فارانڈس فورم کے اشتراک سے موسمیاتی تبدیلی میں تخفیف اور بچا کے طریقوں سے سرکاری اداروں کو آگاہ کرنے سے متعلق بدھ کو 2 روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب میں کہی، نعیم مغل نے کہا کہ مقررہ حد سے زائد کاربن گیس کا فضا میں اخراج موسمیاتی تبدیلی کی اہم وجہ ہے جبکہ کاربن کے اخراج کی بنیادی وجہ زندگی کو سہل اور پرآسائش بنانے کے لیے فوسل ایندھن پٹرول، گیس، کوئلے کا کارخانوں،گاڑیوں اور بجلی گھروں میں بڑھتا ہوا استعمال ہے جسے کنٹرول کیے بغیر ماحولیاتی تغیر میں قابل قدر تخفیف مشکل ہے۔کاربن گیس کے اخراج کے زیادہ ذمے دار وہ ترقی یافتہ ممالک ہیں جہاں سہولت اور آسائش کے حصول کا اکثریتی ذریعہ مشین ہے جبکہ کاربن کے اخراج کے نتیجے میں ہونیوالی موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کی سزا پاکستان اور ترقی پذیر ممالک بھگت رہے ہیں ، سندھ ای پی اے کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل وقار پھلپوٹو نے کہا کہ عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات ان ممالک کی جانب زیادہ آرہے ہیں ۔جن کے پاس ایسے معاملات سے نبرد آزما ہونے کے لیے ٹیکنالوجی اور تربیت یافتہ افرادی قوت کا فقدان ہے،ورکشاپ میں ماہرین نے کہا کہ پاکستان پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کئی زاویوں سے مرتب ہورہے ہیں، جن میں قدرتی آفات کے آنے میں تیزی، گرم و سرد موسموں میں انتہائی شدت، زرعی پیداوار میں کمی، گلیشئرز کا پگھلنا، موسمیاتی نقل مکانی اور آبی وسائل کا ضیاع شامل ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…