ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

ماحولیاتی تبدیلی سے پاکستان میں قدرتی آفات،ماہرین

datetime 11  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک) دنیا بھر میں ظاہر ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے جبکہ ہمارا ملک دنیا کے ان 10 ملکوں کی فہرست میں شامل ہے جسے ماحولیاتی تغیر سے سب سے زیادہ نقصانات ہوسکتے ہیں۔یہ بات ادارہ تحفظ ماحولیات کے ڈائریکٹر جنرل نعیم مغل نے ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ، ڈبلیو ڈبلیو ایف اورفرینڈز فارانڈس فورم کے اشتراک سے موسمیاتی تبدیلی میں تخفیف اور بچا کے طریقوں سے سرکاری اداروں کو آگاہ کرنے سے متعلق بدھ کو 2 روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب میں کہی، نعیم مغل نے کہا کہ مقررہ حد سے زائد کاربن گیس کا فضا میں اخراج موسمیاتی تبدیلی کی اہم وجہ ہے جبکہ کاربن کے اخراج کی بنیادی وجہ زندگی کو سہل اور پرآسائش بنانے کے لیے فوسل ایندھن پٹرول، گیس، کوئلے کا کارخانوں،گاڑیوں اور بجلی گھروں میں بڑھتا ہوا استعمال ہے جسے کنٹرول کیے بغیر ماحولیاتی تغیر میں قابل قدر تخفیف مشکل ہے۔کاربن گیس کے اخراج کے زیادہ ذمے دار وہ ترقی یافتہ ممالک ہیں جہاں سہولت اور آسائش کے حصول کا اکثریتی ذریعہ مشین ہے جبکہ کاربن کے اخراج کے نتیجے میں ہونیوالی موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کی سزا پاکستان اور ترقی پذیر ممالک بھگت رہے ہیں ، سندھ ای پی اے کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل وقار پھلپوٹو نے کہا کہ عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات ان ممالک کی جانب زیادہ آرہے ہیں ۔جن کے پاس ایسے معاملات سے نبرد آزما ہونے کے لیے ٹیکنالوجی اور تربیت یافتہ افرادی قوت کا فقدان ہے،ورکشاپ میں ماہرین نے کہا کہ پاکستان پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کئی زاویوں سے مرتب ہورہے ہیں، جن میں قدرتی آفات کے آنے میں تیزی، گرم و سرد موسموں میں انتہائی شدت، زرعی پیداوار میں کمی، گلیشئرز کا پگھلنا، موسمیاتی نقل مکانی اور آبی وسائل کا ضیاع شامل ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…