جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

ایک ارب ڈالر کی ’سائبر ڈکیتیوں‘ کا انکشاف

datetime 16  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کمپیوٹرز کی سکیورٹی کے بارے میں ایک نئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں 100 کے قریب بینک اور مالیاتی ادارے ایسی ’سائبر ڈکیتیوں‘ کا نشانہ بنے ہیں جن کی مثال نہیں ملتی۔ کمیپوٹر سکیورٹی کی کمپنی کیسپرسکی لیب کا اندازہ ہے کہ 2013 سے شروع ہونے والے یہ سائبر حملے اب بھی جاری ہیں اور ان میں اندازاً ایک ارب ڈالر کی رقم چرائی گئی ہے۔ کمپنی کا کہا ہے کہ ان حملوں کے پیچھے روس، یوکرین اور چین سے تعلق رکھنے والے سائبر مجرموں کا ہاتھ ہے۔ کیسپرسکی کا کہنا ہے کہ اس نے اس سلسلے میں تحقیقات کے لیے انٹرپول اور یوروپول کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ حملے روس، جرمنی، امریکہ، چین، یوکرین اور کینیڈا سمیت 30 ممالک میں کیے گئے۔ انٹرپول کے ڈیجیٹل جرائم سنٹر کے ڈائریکٹر سنجے ورمانی کا کہنا ہے کہ ’یہ حملے ایک مرتبہ پھر اس حقیقت کی عکاسی کرتے ہیں کہ مجرم کسی بھی نظام کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھائیں گے۔‘کیسپرسکی کے مطابق ان حملوں میں نئی چیز یہ ہے کہ سائبر مجرموں نے صارفین کو ہدف بنانے کی بجائے رقم چرانے کے لیے براہِ راست بینک کو ہی نشانہ بنایا ہے۔ سکیورٹی کمپنی نے یہ وارداتیں کرنے والے گینگ کو کاربناک کا نام دیا ہے جو بینکوں کے نیٹ ورکس میں وائرس داخل کر کے وہاں ہونےوالی تمام سرگرمیاں ریکارڈ کرتا ہے اور وہ اس تمام کام پر نظر رکھتا ہے جو عملہ اپنے کمپیوٹرز پر کر رہا ہوتا ہے۔ بعض معاملات میں یہ مجرم بینک میں موجود اکاؤنٹس سے اپنے ذاتی اکاؤنٹس میں رقم منتقل کرنے یا پھر کسی کیش مشین سے مقررہ وقت پر مطلوبہ رقم نکالنے کے احکامات دینے میں بھی کامیاب رہے۔ کیسپرسکی کا کہنا ہے اس قسم کی سائبر ڈکیتیوں میں دو سے چار ماہ کا وقفہ دیا گیا اور ہر واردات میں ایک کروڑ ڈالر چرائے گئے۔ کمپنی کی رپورٹ تیار کرنے والی ٹیم کے سربراہ سرگئے گولووانو کا کہنا ہے کہ ’یہ بہت ماہرانہ سائبر ڈکیتی ہے‘۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…