اسلام آباد (نیوز ڈیسک) رکنِ قومی اسمبلی شیر افضل مروت ایک مرتبہ پھر تنازع کا شکار ہوگئے، جب انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران اپنے ناقدین کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا ٹاک کے دوران ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ “کچھ لوگ آپ پر الزام لگا رہے ہیں کہ آپ پی ٹی آئی کے حامیوں میں مایوسی پھیلا رہے ہیں، اس پر آپ کیا کہیں گے؟”
اس سوال پر شیر افضل مروت برہم ہوگئے اور سخت لہجے میں جواب دیتے ہوئے اپنے ناقدین کے لیے انتہائی نامناسب الفاظ استعمال کیے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے کچھ عناصر ان کے خلاف مسلسل پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ مروت کے بقول، وہ افراد “منفی مہم چلانے والی ایسی مخلوق ہیں جن کی حرکات ناقابلِ برداشت ہو چکی ہیں۔”
ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر منظم کردارکشی کے ذریعے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، جسے وہ نہ بھول سکتے ہیں اور نہ ہی معاف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
شیر افضل مروت نے اپنی سیاسی پوزیشن سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عمران خان کی جانب سے دوبارہ پارٹی میں واپسی کا پیغام ملا تھا، تاہم انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ سیاست میں “جذبات اور نعروں” کے بجائے “عقل، تدبر اور وقار” کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ گزشتہ تین برسوں میں انہیں تین مرتبہ پارٹی سے نکالا گیا اور ہر بار کارکنوں کے شدید ردِعمل پر دوبارہ شامل کیا گیا۔ ان کے بقول، “یہ تین سال میرے لیے تجربات اور سبق کا زمانہ تھے، جو اکثر سیاست دان دہائیوں میں سیکھتے ہیں۔”
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر ہونے والی کردارکشی نے ان کے دل میں گہرا زخم چھوڑا ہے، جو اب بھی تازہ ہے، اور غالب امکان ہے کہ یہی وجہ مستقبل میں ان کی دوبارہ شمولیت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے گی۔
شیر افضل مروت سے سوال ۔۔۔ آپ پر الزام ہے کہ آپ پی ٹی آئی کے لوگوں میں مایوسی پھیلا رہے ہیں
باقی شیر افضل مروت کا جواب سن لیں لیکن احتیاط سے pic.twitter.com/qDhpXveh0v
— Ahsan Wahid (@AhsanWahid13) October 27, 2025















































