اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے ایمل ولی کے حالیہ بیان پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ “آپ کو لوگ ایزی لوڈ کہتے ہیں، آپ کو مختلف اطراف سے سہارا دے کر اور مدد فراہم کر کے بلوچستان سے ممبر بنایا گیا، لہٰذا آئندہ بیان بازی میں احتیاط سے کام لیں۔”اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ فیلڈ مارشل پاکستان کے دفاعی امور کی ادائیگی میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں، اور سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ فوج کے تعاون کے بغیر ممکن ہی نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل کی مشترکہ کاوشوں سے پاکستان کی سفارت کاری اس وقت اپنے عروج پر ہے، ایسی کامیاب خارجہ حکمتِ عملی کی مثال پچھلے 80 برسوں میں نہیں ملتی۔انہوں نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر صحافیوں سے بات چیت کی گئی، اور وزیرِ داخلہ کے حکم پر نیشنل پریس کلب کے نمائندوں سے ملاقات کر کے غیر مشروط معافی مانگی گئی۔ واقعے پر حکومت، وزارتِ داخلہ اور وزارتِ اطلاعات نے افسوس اور مذمت کا اظہار کیا ہے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ پارلیمنٹ صحافیوں کے بغیر ادھوری ہے، اور حکومت میڈیا کی آزادی پر مکمل یقین رکھتی ہے۔ نیشنل پریس کلب کے واقعے میں جو بھی ذمہ دار پایا گیا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔طلال چوہدری نے مزید کہا کہ ایمل ولی خان کا حالیہ بیان غیر ذمہ دارانہ اور ناقابلِ برداشت ہے، جو انہوں نے صرف اپنی تشہیر کے لیے دیا۔
“ان کی کارکردگی سب کے سامنے ہے، غیر سنجیدہ گفتگو اور الزام تراشی ان کی عادت بن چکی ہے۔” انہوں نے کہا کہ ایمل ولی کے بیان کا جواب سینیٹ میں دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ “ایمل ولی کو معلوم نہیں وہ کس کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کی وفاداریاں پاکستان کے بجائے افغانستان سے زیادہ نظر آتی ہیں۔ وہ پارٹی سربراہ صرف اس وجہ سے ہیں کہ ان کے آباؤ اجداد سیاست دان تھے، بصورتِ دیگر ان میں خود کوئی اہلیت نہیں۔ اے این پی کی موجودہ سیاست سے عوام کا اتفاق ختم ہوتا جا رہا ہے۔”