اسلام آبا د(نیوز ڈیسک)ملک کے شمالی خطوں اور بلند پہاڑی علاقوں میں حالیہ دنوں ہونے والی موسلا دھار بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ نے تباہی مچا دی۔ ندی نالوں میں شدید طغیانی، سیلابی ریلے، زمین کا کٹاؤ اور سڑکوں کی بندش سے روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہو گئی۔
گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں طوفانی بارش کے بعد ندی نالے بپھر گئے۔ اشکومن روڈ آٹھ مختلف مقامات پر بند ہو گئی جبکہ ایک گاڑی پانی کے تیز ریلے میں بہہ گئی۔ اسکردو میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں برگے اور رگیول نالوں میں خطرناک حد تک طغیانی آگئی، جس کے بعد سیلابی پانی دیہات کی طرف بڑھنے لگا اور لوگوں نے محفوظ مقامات کا رخ کرنا شروع کر دیا۔
غذر کی تحصیل گوپس کے گاؤں خلتی میں سات افراد سیلاب کی زد میں آئے، جن میں سے چار کی لاشیں نکال لی گئیں، دو تاحال لاپتہ ہیں جبکہ ایک بچے کو زندہ بچا لیا گیا۔ تھوئی کے علاقے میں بھی ایک شخص پانی میں بہہ گیا۔ متعدد رابطہ سڑکیں بند ہونے سے آمد و رفت متاثر ہوئی اور نشیبی علاقوں سے لوگوں کی منتقلی جاری ہے۔
اسی دوران اسکردو میں کے ٹو مہم کے دوران ایک امریکی کوہ پیما پہاڑی تودہ گرنے سے شدید زخمی ہو گیا، جسے پاک فوج کے ہیلی کاپٹر نے فوری ریسکیو کر کے اسپتال منتقل کیا۔
آزاد کشمیر میں بھی بڑے پیمانے پر نقصانات
آزاد کشمیر میں بھی موسلا دھار بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں شدید تباہی دیکھی گئی۔ باغ میں سیاحوں کی ایک گاڑی پانی میں بہہ گئی، تاہم تمام مسافروں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ مچھارہ نیشنل پارک میں کلاؤڈ برسٹ سے دریائے پونچھ میں پانی کی سطح بلند ہو گئی اور تتہ پانی کے مقام پر چار نوجوان پھنس گئے۔
نصیر آباد میں مچھارہ نالے پر قائم پل پانی میں بہہ گیا جبکہ جہلم ویلی کے جیاں نالے میں طغیانی سے چار دکانیں تباہ ہو گئیں۔ باغ شہر اور قریبی علاقوں میں ندی نالوں کے بپھرنے سے معمولات زندگی مفلوج ہو گئے اور نالہ ماہل و نالہ ملوانی کے کناروں پر شدید کٹاؤ دیکھنے میں آیا۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے ہنگامی بنیادوں پر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔