کراچی(این این آئی)بہادر آباد دھوراجی شیرپائو بستی میں بینک میں کام کرنے والی 26 سالہ لڑکی سے کریڈٹ کارڈ بنوانے کے بہانے بلا کر زیادتی کا انکشاف ہوا ہے، واقعے کا مقدمہ متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں بہادر آباد تھانے میں درج کرلیا گیاہے۔متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بیان دیا کہ بینک میں گاڑیاں لیزنگ اور کریڈٹ کارڈ بنانے کا کام کرتی ہوں۔ ملزمان نے کریڈٹ کارڈ بنوانے کے بہانے بلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور ویڈیو بناتے رہے۔بیان میں بتایا گیا کہ 17جولائی کو مہزور نامی شخص نے کریڈٹ کارڈ بنوانے کے لیے رابطہ کیا۔ 10 اگست کو دھوراجی میں نجی اسپتال کے قریب بلوایا گیا۔
رات سوا 8 کے قریب نجی اسپتال پہنچی تو سامنے والی گلی میں مہزور نامی شخص ایک مکان پر لے گیا، مکان میں پہلے سے ایک مرد اور خاتون موجود تھی ۔مجھے جوس پلایا گیا، جس کے بعد وہ نیم بے ہوش ہو گئی۔لڑکی نے بتایا کہ دوسرے آدمی نے بیڈ پر باندھ دیا اورپہلا آدمی زیادتی کرتا رہا۔ ملزمان ایک گھنٹے تک زیادتی کرتے رہے اور ویڈیوز بناتے رہے۔ اس شخص نے کہا کہ دوبارہ ملنے آنا، ورنہ ویڈیو وائرل کر دوں گا اورمجھ سے کہا کہ میں تمہیں جان سے بھی مار دوں گا۔ مکان سے نکلنے کے بعد رکشے میں سیدھے جناح اسپتال پہنچی۔ایس ایچ او بہادر آباد نوید سومرو کے مطابق متاثرہ لڑکی پولیس کو واقعے کی اطلاع دیے بغیراسپتال پہنچ گئی تھی جب کہ تھانہ بھی بہت قریب تھا۔ ایم ایل او کی اطلاع پر پولیس اسپتال پہنچی تھی اور پولیس نے اسپتال میں متاثرہ لڑکی کا بیان قلمبند کیا۔ متاثر لڑکی نے بتایا کہ وہ کمیشن پرگاڑیاں لیز کراکردیتی ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔