اسلام آباد (نیوز ڈیسک)رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ اگر پارٹی کو مؤثر کارکردگی دکھانی ہے اور عمران خان کی رہائی ممکن بنانی ہے تو اسے علیمہ خان کے اثر و رسوخ سے نجات حاصل کرنا ہوگی۔ ان کے بقول، علیمہ خان کی تمام تر کوششیں پارٹی پر قبضہ جمانے کے گرد گھومتی ہیں، اور جس دن 3 سے 4 لاکھ کارکن اسلام آباد پہنچیں گے، وہی دن تحریک میں جوش پیدا کرنے اور بانی کی رہائی کا دن ہوگا۔اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ وہ واحد کارکن ہیں جس کے لیے پارٹی ورکرز یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہیں، مگر علیمہ خان اور سلمان اکرم راجا جیسے افراد پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ علیمہ خان پارٹی معاملات میں مداخلت کرتی ہیں اور پارٹی عہدوں پر تقرری و تبادلے میں اثرانداز ہوتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ انہیں بشریٰ بی بی کے بارے میں اس حد تک منفی تجربہ نہیں جتنا علیمہ خان کے حوالے سے ہوا ہے، کیونکہ بشریٰ بی بی نے پارٹی پر قبضے کی خواہش ظاہر نہیں کی، لیکن علیمہ خان کے حوالے سے یہ صورتحال مختلف ہے۔ ان کے مطابق، آج پارٹی قیادت نے بھی علیمہ خان کو روکنے کے لیے کہا۔شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ کے پی ہاؤس میں اجلاس کے اوقات اور جیل ملاقاتوں کے فیصلے علیمہ خان طے کرتی ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج جنید اکبر نے بھی کہا کہ علیمہ خان نے دھمکی دی کہ وہ انہیں اور ورکرز کو ایک دوسرے سے جدا کر دیں گی۔ ان کے مطابق، علیمہ خان نے ان کے لیے جو زبان استعمال کی، اسی طرح کی سخت گفتگو وہ دیگر افراد کے لیے بھی کرتی ہیں۔انہوں نے ایک بار پھر زور دیا کہ عمران خان کی رہائی اور تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے علیمہ خان کے عمل دخل سے جان چھڑانی ہوگی، اور یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب لاکھوں کارکن اسلام آباد میں پُرامن احتجاج کریں۔