اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران واضح کیا ہے کہ جن پارٹی رہنماؤں کو نااہل قرار دیا گیا ہے، ان کی خالی نشستوں پر کسی کو نامزد نہیں کیا جائے گا، کیونکہ یہ نااہلیاں غیر منصفانہ انداز میں کی گئی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، یہ بات عمران خان کی بہنوں نے ان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ان کی بہن عظمیٰ خان نے عمران خان اور بشریٰ بی بی سے جیل میں ملاقات کی، جبکہ وہ خود اور ان کی تیسری بہن جیل کے باہر موجود تھیں۔
علیمہ خان کے مطابق، عمران خان نے حالیہ عوامی مظاہروں پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ لوگوں نے دباؤ، جبر اور ناانصافی کے باوجود جس جرات کا مظاہرہ کیا، وہ قابلِ تحسین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف کو آگاہ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب سمیت مختلف علاقوں میں عوام نے احتجاج میں بھرپور حصہ لیا، جس پر انہوں نے قوم کو سلام پیش کیا۔
عمران خان نے کہا کہ آج جو کچھ ہورہا ہے، اس سے زیادہ ظلم تو ماضی کے آمر ادوار میں بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے جنرل یحییٰ خان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اُس نے اقتدار کی خاطر ملک کو تقسیم کیا، اور آج بھی آزادیٔ اظہار پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آزادی کے لیے قربانیاں ناگزیر ہیں۔
علیمہ خان نے مزید بتایا کہ عمران خان نے اپنے ساتھ جیل میں روا رکھے گئے سلوک پر کسی قسم کی شکایت نہیں کی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 14 اگست کو ملک گیر احتجاج ہوگا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ حقیقی آزادی کے لیے گھروں سے باہر نکلیں۔ انہوں نے اپنی قیادت کو بھی پیغام دیا کہ گرفتاریوں سے خوفزدہ نہ ہوں۔
اس کے ساتھ ساتھ عمران خان نے خیبرپختونخوا حکومت کو پیغام دیا کہ سیکیورٹی آپریشن فوری طور پر بند کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنے ہی لوگوں کے خلاف کارروائیاں کر کے پارٹی کے خلاف نفرت پیدا کی جا رہی ہے، اور مسائل کو روایتی طریقے یعنی جرگوں کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔ اگر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور ان آپریشنز کو نہیں روک سکتے، تو انہیں سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے کہ آگے کیا لائحہ عمل اپنانا ہے۔