اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے چیئرمین عمران خان کی رہائی کے مطالبے پر نکالی گئی ریلی اس وقت تنازع کا شکار ہو گئی جب خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور مقررہ مقام پر خطاب کیے بغیر واپس چلے گئے۔یہ ریلی حیات آباد کے ٹول پلازہ سے روانہ ہوئی تھی، جس کی قیادت خود وزیراعلیٰ نے کی۔
ریلی کا اختتام قلعہ بالا حصار پر ہونا تھا جہاں علی امین گنڈاپور کو شرکاء سے خطاب کرنا تھا، تاہم انہوں نے کسی قسم کی تقریر کیے بغیر موقع سے واپسی اختیار کر لی۔وزیراعلیٰ کی غیر متوقع روانگی پر پارٹی کارکنان میں شدید غصہ دیکھا گیا۔ ناراض کارکنوں نے خیبر روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا اور علی امین گنڈاپور کے رویے کے خلاف احتجاج کیا۔مظاہرین نے شکایت کی کہ وہ ریلی کے آغاز سے وزیراعلیٰ کا خطاب سننے کے لیے ساتھ آئے تھے، مگر وہ بغیر کچھ کہے روانہ ہو گئے۔ ایک خاتون کارکن کا کہنا تھا کہ اگر وہ خیبرپختونخوا کی ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر ہیں تو بہتر ہے کہ وہ استعفیٰ دے دیں۔احتجاج میں شریک کارکنان نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ عمران خان کو پارٹی میں غیر فعال افراد کا نوٹس لینا چاہیے اور قیادت ایسے لوگوں کے حوالے کی جائے جو پارٹی اور کارکنوں کے اعتماد پر پورا اتریں۔