اسلام آباد (نیوز ڈیسک)روس سے تیل کی خریداری پر امریکا نے ایک بار پھر بھارت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تجارتی محصولات میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے تازہ بیان میں کہا کہ بھارت روس سے تیل نہ صرف بڑی مقدار میں خرید رہا ہے بلکہ اسے دوبارہ فروخت کر کے بھاری منافع بھی حاصل کر رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ بھارت کو یوکرین میں جاری انسانی بحران کی کوئی پرواہ نہیں، جہاں روسی حملوں کے نتیجے میں بے شمار افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسی رویے کے باعث بھارت پر عائد ٹیرف میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔اس سے قبل بھی امریکی صدر کے قریبی مشیر اسٹیفن ملر نے ایک انٹرویو میں بھارت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت روس سے تیل خرید کر بالواسطہ طور پر یوکرین جنگ کے لیے مالی معاونت فراہم کر رہا ہے۔ فاکس نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی روسی تیل کی خریداری کا حجم چین کے برابر ہے، جو کہ ایک حیران کن انکشاف ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل صدر ٹرمپ نے روس سے اسلحہ اور توانائی کے لین دین پر بھارت پر 25 فیصد اضافی ٹیرف اور مزید مالی سزائیں عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ اس فیصلے کے ردعمل میں بھارت نے امریکا سے ایف-35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارے خریدنے میں دلچسپی نہ لینے کا عندیہ دے دیا تھا۔یاد رہے کہ ٹرمپ اس سے پہلے یہ دھمکی بھی دے چکے ہیں کہ جو ممالک روسی تیل خریدتے رہیں گے، ان پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جا سکتا ہے۔