اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آزاد کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالا میں انسانی جانوں پر چیتے کے حملوں کا سلسلہ نہ رک سکا۔ تازہ ترین واقعے میں صرف ایک دن کے اندر چیتے نے دوبارہ انسانی آبادی کو نشانہ بنایا، جس کے باعث مقامی آبادی میں شدید خوف اور غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر ہٹیاں بالا، اعجاز احمد میر نے انکشاف کیا ہے کہ جنگلی چیتے کو انسانی خون کی عادت پڑ گئی ہے، اور اسی لت نے اسے دوبارہ نلئی، ڈبراں کے بارڈر علاقے میں حملے پر اکسایا، جہاں اس بار اس نے دسویں جماعت کے طالب علم مدثر علی اعوان کو نشانہ بنایا۔
چیتے کے حملے میں طالب علم کو معمولی زخم آئے، جبکہ قریبی رہائشیوں نے جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے موقع پر پہنچ کر نوجوان کو بچا لیا۔
یہ واقعہ ایک روز قبل ہونے والے افسوسناک سانحے کے بعد پیش آیا، جس میں اسی چیتے نے آٹھ سالہ معصوم بچی، جویریہ اعوان کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ بچی کی نماز جنازہ کے موقع پر پورا علاقہ غم سے نڈھال تھا اور ہر آنکھ اشکبار دیکھی گئی۔
افسوسناک امر یہ ہے کہ ان مسلسل حملوں کے باوجود محکمہ وائلڈ لائف اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے چیتے کو قابو میں لانے یا پکڑنے کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ مقامی آبادی نے اس مجرمانہ خاموشی پر شدید احتجاج کیا ہے اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔