اسلام آباد (نیوز ڈیسک) امریکا سے کراچی پہنچ کر محبت کی تلاش میں آئی امریکی خاتون اونیجا سے متعلق کہانی میں نیا موڑ آ گیا ہے، جب اس کہانی کا مرکزی کردار ندال احمد ایک انٹرویو میں منظرِ عام پر آ گیا اور اس نے کئی چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔
ندال نے ایک غیر ملکی یوٹیوبر کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ اونیجا تین ماہ تک پاکستان میں مقیم رہی اور اس دوران اس کی ملاقات میری فیملی اور دیگر قریبی رشتے داروں سے بھی ہوئی۔ ہم دونوں نے اکٹھے وقت گزارا، شاپنگ بھی کی، اور ایک دوسرے کے ساتھ کافی وقت گزارا۔
ندال کے مطابق، 15 جنوری 2025 کو اُس نے اونیجا کو کراچی ایئرپورٹ پر چھوڑا، تاہم وہ امریکا واپس نہیں گئی بلکہ بعد میں میرے اپارٹمنٹ آ گئی تھی۔ ندال نے تسلیم کیا کہ اس کے بعد وہ اونیجا کو تنہا چھوڑ کر چپکے سے وہاں سے چلا گیا تھا اور کچھ وقت کے لیے روپوش بھی رہا۔
ندال احمد نے وضاحت کی کہ ان کے اور اونیجا کے درمیان آج بھی رابطہ موجود ہے اور دونوں ایک دوسرے کو اب بھی چاہتے ہیں۔ اس نے واضح کیا کہ ان کی شادی یا منگنی کبھی نہیں ہوئی تھی اور میڈیا کی جانب سے علیحدگی یا تعلق ٹوٹنے کی خبریں من گھڑت ہیں۔
ندال نے مزید کہا کہ رشتوں میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ سب کچھ ختم ہو گیا ہو۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جلد وہ اور اونیجا ایک مشترکہ پروجیکٹ میں ایک ساتھ نظر آئیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر کسی کے پاس اونیجا کا ایسا کوئی بیان ہو جس میں اس نے قطع تعلق یا علیحدگی کی بات کی ہو، تو وہ دکھائے۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اونیجا سے شادی یا منگنی کے دعوے غلط اور بے بنیاد ہیں۔