پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

اورماڑہ میں ماہی گیروں نیجال میں پھنسی ریسو نسل کی ڈولفن کو سمندر میں چھوڑ دیا

datetime 27  مارچ‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) نایاب نسل کی ڈولفن بلوچستان کے علاقے اورماڑہ میں ماہی گیروں کے جال میں پھنسی جسے بحفاظت چھوڑ دیا گیا، یہ وہیل اور ڈولفن کی ان 26 اقسام میں سے ایک ہے جو پاکستانی پانیوں میں پائی جاتی ہیں۔ ریسو ڈولفن پاکستان سمیت دنیا بھر میں تقریبا تمام معتدل اور گہرے پانیوں میں پائی جاتی ہے،اس نسل کی ڈولفن 1000 فٹ تک غوطہ اور 30 منٹ تک اپنی سانس روک سکتے ہیں، تاریخی طور پر اس نسل کی باقیات کے سن 2000 کے اوائل میں ریسو کی ڈولفن کے دیکھنے کی اطلاع ملی تھی۔پانچ سال قبل پہلی بار نر ریسو ڈولفن کو کلفٹن بیچ پر پھنسا پایا گیا تھا۔

محمد معظم خان، ٹیکنیکل ایڈوائزر(میرین فشریز)اور پاکستان وہیل اور ڈولفن سوسائٹی کے صدر کے مطابق اورماڑہ کے ماہی گیروں کی طرف سے ریسو کی ڈولفن کی رہائی ایک خوش آئند بات ہے ڈبلیو ڈبلیو ایف نے زیادہ تر پھنسے ہوئے یا الجھے ہوئے ڈولفن، بشمول ریسو ڈولفن کے لیے ماہی گیروں کے تربیتی پروگرام شروع کیا ہے جہاں ماہی گیروں کو ڈولفن اور وہیل سمیت الجھے ہوئے میگا فاونا کو چھوڑنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ اس عمل میں تقریبا 250 سے زائد ماہی گیروں نے تربیت حاصل کی، وہیں ڈولفن اور وہیل مچھلیوں کے تحفظ کے لیے بڑے پیمانے پر آگاہی پروگرام شروع کیا گیا۔

سوشل میڈیا نے ساحلی آبادیوں میں آگاہی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور اب پاکستان سے ڈولفن، وہیل اور کچھوں کی محفوظ رہائی کی اکثر رپورٹس آتی رہتی ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ پاکستانی پانیوں میں(وہیل، ڈالفن اور پورپوز)کی کل 26 اقسام پائی جاتی ہیں جن میں تین بیلین وہیل، 22 دانت والی وہیل اور ڈولفن اور ایک پورپوز شامل ہیں۔ریسوکی ڈالفن دانتوں والی ڈولفن میں سے ایک ہے۔ یہ دنیا کے سمندروں کے معتدل پانیوں سے جانا جاتا ہے اور بحیرہ عرب سے شاذ و نادر ہی دیکھا یا رپورٹ کیا جاتا ہے۔ڈبلیو ڈبلیو ایف کی کوششوں سے تمام ڈولفن اور وہیل مچھلیوں کو دونوں بحری صوبوں کے ماہی گیری کے قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان دونوں کے وائلڈ لائف قوانین میں بھی ڈولفن اور وہیل کو ضمیمہ-I میں شامل کیا گیا ہے جس سے ان اہم جانوروں کو پروٹیکٹڈ اسپیشیز کا درجہ دیا گیا ہے۔



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…