اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارت کی ریاست اتر پردیش میں ایک سفاک باپ نے اپنی 5 سالہ بیٹی کو بے رحمی سے قتل کر کے اس کی لاش کے ٹکڑے کر دیے، صرف اس لیے کہ وہ پڑوسی کے گھر گئی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ملزم موہت نے دورانِ تفتیش ہوشربا انکشافات کیے۔ اس کا کہنا تھا کہ اس کی بیٹی تانی اپنے پڑوسیوں کے گھر چلی گئی تھی، جن سے اس کے تعلقات کشیدہ تھے۔ پولیس کے مطابق 25 فروری کو اطلاع موصول ہوئی کہ ایک کمسن بچی اپنے گھر کے قریب سے لاپتہ ہو گئی ہے، جس کے بعد مقدمہ درج کر کے اس کی تلاش کے لیے چار ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو ایک مقام سے بچی کی لاش کا ایک ٹکڑا ملا، اور اگلے دن باقی حصے بھی برآمد ہو گئے، جس سے اس کے قتل کی تصدیق ہو گئی۔ مزید تفتیش میں معلوم ہوا کہ مقتولہ کا باپ اپنا موبائل فون بیوی کو دے کر اچانک غائب ہو گیا تھا۔ جب وہ دوبارہ سامنے آیا تو پولیس نے اس سے سختی سے پوچھ گچھ کی، جس پر اس نے اعترافِ جرم کر لیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم نے پولیس کو بتایا کہ پہلے اس کے اپنے پڑوسیوں سے اچھے تعلقات تھے، جو بعد میں خراب ہو گئے۔ واقعے کے روز اس نے اپنی بیٹی کو رامو کے گھر سے واپس آتے دیکھا، تو وہ غصے میں آ گیا اور اسے موٹر سائیکل پر بٹھا کر سنسان جگہ لے گیا۔ وہاں پہنچ کر اس نے اپنی ہی بچی کا گلا دبا کر اسے بے دردی سے قتل کر دیا اور پھر لاش کھیت میں پھینک دی۔