راولپنڈی (این این آئی)وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے برہان انٹرچینج سے پشاور واپسی کا اعلان کردیا جس پر کارکنان نے ان کی گاڑی کو گھیرے میں لیکر احتجاج کرتے ہوئے واپس جانے سے انکارکردیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا ہفتے کی صبح راولپنڈی جلسے میں شرکت کیلئے خیبرپختونخوا سے قافلے کی صورت میں روانہ ہوئے اور راولپنڈی پہنچنے کی کوشش کی تاہم راستے کی رکاوٹوں کے باعث وہ برہان انٹرچینج تک ہی پہنچ گئے جہاں وزیراعلی نے کارکنوں سے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت ہمیں آئینی حق نہیں دیتی، آنسوگیس اور پھر فائرنگ کی گئی، بانی پی ٹی آئی کا حکم تھا کہ ہر صورت احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں وقت ختم ہے، بیرسٹر گوہر سے بات ہوئی احتجاج کا وقت ختم ہوا، تو اب یہی احتجاج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا حکم ریڈ لائن ہے، یہ تحریک جاری رہے گی، آپ سب دیکھ لیں فرنٹ پر میری گاڑی کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ کارکنان نے پولیس کے اہلکاروں پکڑا تھا ہم نے واپس کیا، آرام آرام سے کارکنان واپسی کرلیں، واپسی پر کھانے کا انتظار ہوگا۔
علی امین گنڈا پور کے واپسی کے اعلان پر پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کیا، ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی گاڑی کو گھیرے میں لے لیا اور کہا کہ ہم واپس نہیں جائیں گے تاہم علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ جب تحریک انصاف کے چیئرمین نے ہمیں واپس جانے کا حکم دیا ہے تو ہمیں احتجاج ختم کر کے واپس جانا ہوگا ، راولپنڈی میں بھی کارکنوں نے احتجاج ختم کردیا ہے ، ہم پرامن لوگ ہیں اور مزید حالات کو خراب نہیں کرنا چاہئے، حکومت نے کارکنوں کو مشتعل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی لیکن ہم نے کارکنوں کو کنٹرول کیا ہے اور پرامن طور پر اپنی تحریک کو بانی پی ٹی آئی کی قیادت میں آگے لے کر جائیںگے۔بعد ازاں پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی نے بتایا کہ ان کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے اور انہوں نے بھی احتجاج ختم کرنے کی ہدایت کی ہے جس پر کارکن واپس جانے پر تیار ہوگئے۔