کراچی(این این آئی)نسوار پر ہونے والے حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اس میں سرطان کا باعث بننے والے مضر صحت اجزا موجود ہیں۔تفصیلات کے مطابق نسوار سے متعلق حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اس میں نقصان دہ مادہ جیسے نکوٹین، نظر نہ آنے والی دھاتیں، اور افلاٹوکسن کے اجزا کی موجودگی پائے گی ہے جس کے باعث سرطان کی شکایت ہوسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق محققین نے پاکستان میں تمباکو کے استعمال کو روکنے کے لیے اسموک لیس تمباکو کنٹرول پالیسیاں بنانے اور ان پر عمل درآمد کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔مذکورہ تحقیق انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن ، خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے تعاون سے کی گئی ہے۔تحقیق کے نگران ڈاکٹر شہزاد کے مطابق نسوار کے 14 بڑے برانڈز کو منتخب کیا گیا اور کے پی کے ہرڈویژن سے دو نمونے حاصل کیے گئے انہوں نے کہا کہ مطالعہ کا مقصد سب سے زیادہ استعمال ہونے والے برانڈز کے اجزا کی چھان بین کرنا تھا۔
انہوں نے کہاکہ ایسا تمباکو جس میں دھواں شامل نہیں ہوتا، کا استعمال صحت عامہ کی بڑھتی ہوئی تشویش ہے جس کے اندازے کے مطابق پوری دنیا میں 360 ملین صارفین ہیں جن میں سے 90 فیصد سے زیادہ جنوبی ایشیائی خطے میں رہتے ہیں۔پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق 8 فیصد آبادی پان، گٹکا اور نسوار سمیت مختلف بغیر دھوئیں والا تمباکو پر مبنی مصنوعات استعمال کرتی ہے۔ تاہم نسوار کا استعمال زیادہ تر صوبہ خیبر پختونخواہ (کے پی)کی نسلی پشتون آبادی میں عام ہے، جہاں تقریبا 15 فیصد عام آبادی اسے استعمال کرتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق پشاور میں تمباکو استعمال کرنے والوں میں سے 60 فیصد نسوار استعمال کرتے ہیں۔ محققین نے GC-MS تجزیہ کا استعمال کرتے ہوئے نسوار کے نمونوں میں 85 مختلف کیمیائی مرکبات کی نشاندہی کی۔ نکوٹین تمام نمونوں میں موجود سب سے عام جزو تھا۔