اسلام آباد (این این آئی)رہنما تحریک انصاف شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ انتخابات کالعدم قرار دینے کیلئے کوئی آئینی و قانونی شق موجود نہیں ہے۔ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ آئین و قانون میں ایسی کوئی شق موجود نہیں جس کے تحت انتخابات کو کالعدم قرار دیا جا سکے، مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ انتخابات سے متعلق درخواست کو سنے۔شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستان کی آئینی و جمہوری تاریخ کا سب سے اہم کیس ہے، دن دیہاڑے مینڈیٹ چوری ہوا ہے، میڈیٹ چوری ہونے دیا جاتا ہے تو پاکستان میں نہ جمہوریت کا مستقل ہے، نہ منصفانہ انتخابات کبھی ہوسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مانسہرہ سے نواز شریف ہارے ہیں، انہوں نے دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کر رکھی ہے، نواز شریف مزید بیلٹ پیپر چھپوا رہے ہیں تاکہ بکسوں میں ڈال کر اپنے آپ کو جتوا سکیں۔شیر افضل مروت نے بتایا کہ میرے گھر میں 4 گاڑیوں میں نقاب پوش افراد داخل ہوئے، کچھ نے محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کی وردیاں پہن رکھی تھیں، یہ انٹیلی جنس ایجنسیوں اور اسلام آباد پولیس کا جوائنٹ آپریشن تھا، سمجھ نہیں آیا کہ یہ کیوں آئے تھے، کیونکہ احتجاج پر کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا، لیپ ٹاپ بھی لے گئے، میرے ملازم کو اغوا کیا ہے وہ ابھی تک واپس نہیں آیا، میرے گھر کے شیشے، دروازے توڑے، یہ لا قانونیت ہے، آئی جی اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشنز اور ایس ایس پی سی ٹی ڈی تینوں میرے ملزم ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ذہنی مریض سابق کمشنر راولپنڈی نہیں، مسلم لیگ (ن) والے ہیں جو پاگل پن کی انتہا کو چھو رہے ہیں، سابق کمشنر راولپنڈی نے ٹھیک کہا کہ اس نے پاکستان کی پیٹھ میں خنجر گھونپا ہے۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف اپنی لاہور کی نشست ہار چکے ہیں، مریم نواز اپنی صوبائی نشست ہار چکی ہیں، شہباز شریف 17 حلقوں کیساتھ وزیراعظم بننے چلے ہیں، فارم 45، بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے چند حلقے جیتے، باقی سب پی ٹی آئی کے حلقے ہیں۔شیر افضل مروت نے کہا کہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کا سر 2014 میں قلم کر دینا چاہیے تھا، ہم اس پر اجلاس کریں گے اور مریم اورنگزیب کیخلاف فوجداری کارروائی کا آغاز کریں گے۔