لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ جس سیل میں مجھے رکھا گیا ہے اس میں ٹانگیں بھی سیدھی نہیں ہوتیں، ٹانگیں ٹیڑھی کر کے سیل میں رہنا پڑتا ہے، جیل کے چھوٹے سے کمرے میں بند ہوں اور دس روز سے ایک ہی شلوار قمیض پہنی ہوئی ہے ،طبیعت ٹھیک نہیں اس کے باوجود گھر والوں سے ملنے نہیں دیا جارہا۔
کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے اور میں دس روز سے جیل کے چھوٹے سے کمرے میں بند ہوں، جیل کے کمرے میں ہوا کے لیے پنکھا کبھی چلتا ہے اور کبھی نہیں، گھر والوں سے ملاقات بھی نہیں کروائی جارہی۔دس دن سے ایک ہی شلوار قمیض پہنی ہوئی ہے، دوائی نہ ہی ڈاکٹر کی سہولت ہے، میری ادویات مجھ تک نہیں پہنچ رہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کارڈیالوجی میں ٹیسٹ بھی آدھے ہوئے، میں نے تو اپنے دور میں کسی سے برا سلوک نہیں کیا نہ کسی کو اپنا دشمن سمجھا، دس دن بعد لوگوں کو دیکھ رہا ہوں، ملاقات کروانا تو دور کی بات ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ چودھری صاحب! کیا آپ تحریک انصاف چھوڑ رہے ہیں؟ ۔اس پر انہوں نے جواب دیا کہ مجھے ملنے نہیں دیا جا رہا پریس کانفرنس کیسے کر دوں؟ ادھر بھی میڈیا سے بات نہیں کرنے دی جارہی، آپ میری حالت دیکھ رہے ہیں اس حالت میں پیش کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ میرے ساتھ جو ہو رہا ہے جو حالات اور کیس ہیں وہ تحریک انصاف کی وجہ سے ہی ہو رہا ہے، تحریک انصاف میں ہی ہوں۔دریں اثنا چوہدری پرویز الٰہی کی ضلع کچہری میں پیشی کے موقع پر پولیس نے میڈیا کا کمرہ عدالت میں داخلہ بند کردیا۔ایس ایچ او شبیہ رضا نے کہا کہ صحافیوں کو کسی صورت عدالت کے اندر نہیں جانے دیں گے۔