لاہور (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نئی پارٹی کی لانچنگ ایسی ہی ہے جیسے ایمرجنسی میں ڈیتھ آن آرئیول،تحریک انصاف کا روشن مستقبل نظر آ رہا ہے، ہر سیاسی شخصیت کو اپنے مستقبل کے فیصلے کرنے کا حق ہے، آئین کے مطابق چلنا ہے تو الیکشن کرانے پڑیں گے،بجٹ کے نام پر قوم کے ساتھ مذاق،عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، عبوری حکومت کو بجٹ پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی بجٹ میں عوام کو کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا،وفاق نے 12ماہ کا بجٹ دیا اور پنجاب نے 4ماہ کے بجٹ کا فیصلہ کیا، عبوری حکومت کو بجٹ پر نظر ثانی کرنا ہوگی، عوام کو اس بجٹ میں کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، بجٹ کے نام پر قوم کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار پاکستان کی معیشت کے ہٹ مین ہیں، انہوں نے معیشت کو ڈیفالٹ کی طرف دھکیل دیا ہے،
بجٹ میں الیکشن کیلئے 48 ارب روپے رکھے گئے ہیں،نیتوں کا حال اللہ جانتا ہے، تنخواہوں میں 30سے 35 فیصد اضافہ ہوگا پیسا کہاں ہے آپ کے پاس؟ بجٹ میں ساڑھے 600ارب کا سرپلس دکھایاگیا ہے وہ کہاں سے آئے گا؟۔انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں بار بار ترمیم ہوتی رہے گی،، 12اگست کو موجودہ پارلیمنٹ کی مدت پوری ہو رہی ہے، نگراں حکومت کو اس بجٹ پر نظرثانی کرنی پڑے گی اور آنے والی منتخب حکومت بجٹ پر دوبارہ نظرثانی کرے گی۔وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 12اگست کو موجودہ پارلیمنٹ کی مدت پوری ہورہی ہے اس لیے الیکشن تو ہونا ہے اب اگر آئین سے ماورا کوئی کام ہو تو میں کیا کہہ سکتا ہوں۔جہانگیر ترین کی پارٹی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نئی پارٹی کی لانچنگ ایسی ہی ہے جیسے ایمرجنسی میں ڈیتھ آن آرئیول۔