اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے ساتھ خلوص نیت سے مذاکرات کیے تھے، پورے ملک میں ایک وقت میں الیکشن کا مطالبہ پی ٹی آئی نے مان لیا تھا، اگر عمران خان قوم سے معافی مانگیں تو ڈائیلاگ ہو سکتے ہیں، ڈائیلاگ کیلئے نواز شریف کو بھی منانا پڑے گا، نواز شریف نے کہا جلا ئوگھیرائو کرنے والوں سے ڈائیلاگ نہیں ہو سکتے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ نو مئی کے حوالے سے تحقیقات ہو رہی ہیں، عالمی مالیاتی ادارے بھی پاکستانی سیاست پر نظر رکھے ہوئے ہیں، آئی ایم ایف بھی صورتحال کو دیکھ رہا ہے اور سوال کر رہا ہے استحکام کب آئے گا، نو مئی واقعات کے حوالے سے سینئر لیڈر شپ کیخلاف کافی شواہد موجود ہیں، پلاننگ تھی اگر انہیں گرفتار کیا جائے گا تو ایسا کرنا ہے۔وزیر خزانہ نے کہاکہ ان کی پلاننگ تھی کہاں کہاں جانا ہے، یہ تو انتہا پر چلے گئے، کارکنوں نے لیڈر کی ہدایات پرعمل کیا، ایبسولوٹلی ناٹ کہنے والوں کے اب منت ترلے ہو رہے ہیں، نو مئی کیس میں ایک مثال قائم ہونی چاہیے، دشمن تو چاہتا ہے ملک میں افراتفری پھیلے، ہر روز ڈیفالٹ، ڈیفالٹ کی باتیں کی جاتی ہیں، ڈپلومیٹک کو وزارت خارجہ ملٹری کورٹ کے حوالے سے بریف کرے گی۔انہوں نے کہا کہ کسی نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے تو اس کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل ہو گا، شواہد کی بنیاد پر90فیصد چانس ہے عمران خان نے خود پلان کیا،کسی سینئر ممبر کو الہام تو نہیں ہونا تھا فلاں جگہ حملہ کریں،ثابت ہو جاتا ہے تو کسی کو بھی قانون سے بالاتر نہیں ہونا چاہیے، پی ٹی آئی کو توڑنے کے حوالے سے غلط تاثر دیا جا رہا ہے، یہ جس طرح پارٹی بنی اب مکافات عمل کا شکار ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی میں ایک اصول طے ہوا ہے، جو بے گناہ ہو گا اس کو ہاتھ نہیں لگایا جائے گا جو ملوث ہے اسے چھوڑا نہیں جائے گا، یہ سیاسی جماعت نہیں فتنہ اور فاشزم ہے
حکومت کے پاس انٹیلی جنس رپورٹ تھی کہ یہ لوگ تربیت یافتہ ہیں، یہ بھی رپورٹ تھی جب بھی عمران خان کو گرفتار کیا جائے گا تو انہوں نے حملہ کرنا ہے، عمران خان کی ملک کے حوالے سے کوئی خدمات نہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہیے اگر نواز شریف کی بیٹی کو گرفتار کیا جا سکتا ہے تو کسی کی اہلیہ آسمان سے تو نہیں اتری،عمران خان دور میں تو فاشزم کا ایک اڈہ بنا دیا گیا تھا
پی ٹی آئی خواتین کے ساتھ اگر زیادتی ہو گی تو سب سے پہلے آواز اٹھائوں گا، نو مئی واقعات میں چاہے خواتین ہوں کسی کو رعایت نہیں مل سکتی۔انہوں نے کہا کہ جب پاکستان واپس آ رہا تھا تو جہاز میں تھا اور ڈالر 5روپے نیچے آگیا،ڈالر کے حوالے سے کچھ کردار ہیں وقت آنے پر ضرور شیئر کروں گا
ابھی ان کرداروں بارے بتانا ملک کیلئے مناسب نہیں ہو گا، جنوری، دسمبر تک ڈالر235تک تھا، ہمسایہ ملکوں میں پہلے گندم، کھاد اور اب ڈالر بھی سمگل ہوتا ہے، بدقسمتی سے ایران، افغانستان میں ڈالر سمگل ہوتا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر دی ہیں،30جون تک آئی ایم ایف پروگرام ویسے ہی ختم ہو جانا ہے،اب تو اگلا ریویو ہونا ہی نہیں،آئی ایم ایف سے نواں ریویو ہی ہو سکے گا
میں نے کہا نویں ریویو کے بغیر بجٹ شیئر نہیں کر سکتا،بجٹ کا مائیکرو آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا ہے،اکانومی کو بٹن آن آف کر کے ٹھیک نہیں کیا جا سکتا، اکانومی کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ بجٹ میں پورے ملک کے الیکشن کیلئے 42بلین رکھ دیئے ہیں
بجٹ میں عوام پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، تنخواہ دار طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوشش کریں گے، پارٹی جب کہے گی نواز شریف واپس آئیں گے، نواز شریف کی صحت کا معاملہ بھی ہے، ہمارے اپنے امیدوار ہیں تحریک انصاف والوں کو کیسے پارٹی میں شامل کر سکتے ہیں۔