سرکاری چھتری تلے جوبھی پارٹی بنی ہے یاعنقریب بنے گی وہ کبھی کامیاب نہیں ہوتی‘ شیخ رشید

  جمعہ‬‮ 26 مئی‬‮‬‮ 2023  |  12:01

لاہور( این این آئی) سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ میثاق جمہوریت کی پیداوارمیثاق آمریت کی گودمیں بیٹھے ہیں ،سرکاری چھتری تلے جوبھی پارٹی بنی ہے یاعنقریب بنے گی وہ کبھی کامیاب نہیں ہوتی ،گروتھ صفر ہے ڈیفالٹ ڈار کادروازہ کھٹکھٹارہاہے ،ساری قوم9 مئی کے واقعے کی مذمت کر رہی ہے اورشہداء کے خاندانوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے

13پارٹیاں9مئی کے واقعے سے سیاست نکالنے کی ناکام کوششیں کررہی ہیں ،قوم حوصلہ ہارگئی توسیاست سیاسی قبرستان بن جائے گا،آپ ایک شخص کی سیاست اوراس کی پارٹی کودفن کرنے جارہے ہیں یااسے خمینی بنانے جارہے ہیں،اس کا فیصلہ وقت کرے گا۔ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ میں 50 سال سے اکیلی سیٹ پر پاکستان کی سیاست میں دربان حسین ہوں ،حق اور سچ کے ساتھ کھڑا ہوں ،ناامیدی کفر ہے ،ہارتا وہ ہے جو ہار مانتا ہے ،عدلیہ نے فیصلوں میں دیر کی تو وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا ،ہر طرف مایوسی چھائی ہوئی ہے ،موسم بہار آکر رہے گا جیسے تیسے بھی الیکشن ہو کر رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ غربت مہنگائی بیرروزگاری اور کاروباری تباہی سے معاشی سیاسی اقتصادی صف ماتم بچھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کرنسی سری لنکا گھانااورافغانستان سے بھی نیچے چلی گئی، قوم کومایوسی کے کنوئیں سے نکالاجائے اورامید کی شمع روشن کی جائے،تمام قیادت کی عمر70سال سے زیادہ ہے اورجیلوں میں جانے والے کی عمر20سال ہے ،بیماری کے بہانے ملک سے بھاگتے ہیں اوربیماری کے بہانے ہی تین تین بارپارٹی چھوڑتے ہیں۔



زیرو پوائنٹ

لمبی زندگی اور طویل اقتدار کا فارمولہ

ہندوستان پہنچ کرانگریز کے پاس دو آپشن تھے‘ یہ چالیس کروڑ لوگوں کو انگریزی سکھاتے‘ لوگوں کی زبان میںلوگوں سے کمیونی کیشن کرتے اور آقا اور غلام کا فرق مٹ جاتا یا پھر انگریز ہندوستانی زبان سیکھ لیتے‘ یہ مقامی لوگوں سے مقامی زبان میں گفتگو کرتے‘ دوسرا آپشن آسان تھا‘ انگریزوں نے مقامی زبان سیکھنے کا فیصلہ کیا‘ فیصلہ ....مزید پڑھئے‎

ہندوستان پہنچ کرانگریز کے پاس دو آپشن تھے‘ یہ چالیس کروڑ لوگوں کو انگریزی سکھاتے‘ لوگوں کی زبان میںلوگوں سے کمیونی کیشن کرتے اور آقا اور غلام کا فرق مٹ جاتا یا پھر انگریز ہندوستانی زبان سیکھ لیتے‘ یہ مقامی لوگوں سے مقامی زبان میں گفتگو کرتے‘ دوسرا آپشن آسان تھا‘ انگریزوں نے مقامی زبان سیکھنے کا فیصلہ کیا‘ فیصلہ ....مزید پڑھئے‎