اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پی ٹی آئی کی سپورٹر اور سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی صاحبزادی خدیجہ شاہ نے خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا اعلان کردیا۔ نجی ٹی وی ایکسپریس کے مطابق سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی صاحبزادی خدیجہ شاہ پر 9 مئی کے سانحے کے دوران لاہور کور کمانڈر ہاؤس جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے پر حملے کی قیادت کرنے کا الزام ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں کبھی بھی پی ٹی آئی کی عہدیدار یا کارکن نہیں رہی، لبرٹی چوک پر ہونے والے احتجاج میں ذاتی حیثیت میں حصہ لیا،لبرٹی چوک پر بہت بڑا مجمع جمع ہو چکا تھا تو احتجاج میں شریک ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ لبرٹی چوک میں عندلیب عباس سے ملاقات ہوئی، ہجوم بڑا پر جوش تھا جسے روکنے کے لیے پولیس سمیت کوئی بھی موجود نہیں تھا۔ہجوم نے لبرٹی سے کینٹ کا رخ کیا تو میں بھی ساتھ چل پڑی۔ اس وقت معلوم نہیں تھا کہ مجمع کدھر جا رہا تھا۔انہوں نے کہا جب جناح ہاؤس میں لوگوں نے توڑ پھوڑ شروع کی تو میں نے اورعندلیب نے مظاہرین کو ایسا کرنے سے منع کیا اور کہا کہ پرامن رہیں، توڑ پھوڑ غیر قانونی ہے۔پی ٹی آئی کے آرگنائرز کو بھی کہا کہ لوگوں کو کنٹرول کریں۔خدیجہ شاہ کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کبھی بھی جناح ہاؤس کا بیرئیر گیٹ کراس نہیں کیا، جمہوریت کی رو سے کہیں بھی احتجاج کرنا عوام کا حق ہے۔پی ٹی آئی کی سپورٹرکا کہنا تھا کہ میرے بھائی اور شوہر کو پوری رات جیل میں رکھا گیا، بچوں کے سامنے میرے شوہر کو زدو کوب کیا گیا، مجھے اپنی پروا نہیں ہے، میرے شوہر اور بھائی کو گھر میں گھس کر اغوا کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ میرے لیے پچھلے پانچ دن بہت مشکل گزرے ہیں، میں خود کو پولیس کے حوالے کرنے کرنے جا رہی ہوں، میرے بھائی، والد یا میں نے کوئی جرم نہیں کیا، پھر بھی میرے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرے شوہر ابھی بھی ان کی حراست میں ہیں، انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا، نہیں چاہتی کہ میرے وجہ سے میری فیملی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔