ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک) رمضان المبارک رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے۔جس میں قرآن پاک کا نازل ہوا۔اور پاکستان بھی اس عظیم اسلامی مہینے میں دنیا کے نقشے پر ابھرا۔یہی وجہ ہے کہ یہ ملک ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔ان خیالات کا اظہار معروف صنعت کار و سابق صدر چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ملتان و ڈیرہ غازی خان خواجہ محمد جلال الدین رومی
نے رمضان المبارک کے آغاز پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا۔انھوں نے کہا، رمضان المبارک کی عبادات اسلامی روایات کے ساتھ ہماری مذہبی فرائض کا بھی حصہ ہیں۔تو ہمیں چاہیے کہ قدرت کے اس مبارک ماہ صیام میں ہم آپس کے اختلافات ختم کریں۔ کیونکہ مذہبی ہم آہنگی کے ساتھ یہ ماہ ہمیں دوسرے مذاہب کے احترام کا پیغام بھی دیتا ہے۔کہ ہم اپنی عبادات کے ساتھ دیگر مسالک کا بھی احترام کریں۔ خواجہ محمد جلال الدین رومی نے مزید کہا کہ روزے ایک ایسی عبادت ہیں۔جسے اختیار کرنے سے بے اندازہ روحانی فیوض حاصل ہوتے ہیں۔کہ اسلام کی یہ عبادت انسانیت کی فلاح، بقاء، ایثار،صبر، برداشت کا پیغام دیتی ہے۔کہ روزہ اجتماعیت پر مبنی کیفیات اور تقوی و طہارت کا دوسرا نام بھی ہے۔ رمضان المبارک میں ہمیں صبر اور تحمل کی کیفیات سے جس طرح کی آگاہء ہوتی ہے، اس ہم اپنی زندگیوں کو بہتری کی طرف لے جا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس ملک مختلف سیاسی و سماجی اور معاشی بحران کا شکار ہے۔اس موقعہ پر رمضان المبارک کا آغاز ہونا۔کسی نعمت سے کم نہیں۔کہ تاجروں کو چاہیے کہ وہ ذخیرہ اندوزی کی بجائے زیادہ سے زیادہ رمضان المبارک کی وجہ سے اہلیان پاکستان کو ریلیف دیں۔ مخیر حضرات اس طرح سے ناداروں اور ضرورت مندوں کی مدد کریں کہ کسی کو کانوں کان خبر نہ ہو۔کہ اسی ماہ مبارک میں اللہ تعالٰی اپنے بندوں سے یہ چاہتا ہے کہ وہ کچھ عرصے کے لیے بھوک پیاس برداشت کرے تاکہ ان بندوں کی بھوک اور پیاس کی کیفیت کی شدت کو اپنے اندر محسوس کر سکے۔
جو غربت اور بے روزگاری کی وجہ سے پیٹ بھر کر کھا نہیں سکتے۔خواجہ محمد جلال الدین رومی نے کہا چونکہ اسلام کی ہر عبادت انسان کی تربیت اور تزکیہ کا ذریعہ بنتی ہے۔البتہ روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو کسی نمائش کے بغیر اللہ کی رضا اور خوشنودی کا بہترین ذریعہ بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ماہِ مبارک میں بھوک اور پیاس کے ذریعے انسان کو جہاں غریبوں، ناداروں اور مفلوک الحال طبقات کے مسائل کا احساس دلانا مقصود ہے، وہیں اس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ معاشی اور غیر معاشی، ہر سطح پر انصاف کو فروغ دیا جائے
تاکہ معاشرے میں توازن پیدا کرکے بگاڑ کا ہر راستہ بند کر دیا جائے۔ کہ انصاف کے معاملات میں اگر پسند اور ناپسند کا رویہ روا رکھا جائے تو اس کے نتیجہ میں معاشرہ انتشار سے دوچار ہو جاتا ہے۔ خواجہ محمد جلال الدین رومی نے مزید کہا کہ ہمیں مل جل کر ملکی مسائل کے حل کے لیے بیٹھنا ہوگا کہ اسی میں ہماری بقاء یے۔ہمیں سیاسی، سماجی اور مذہبی اختلافات سے بالا تر ہو کر کام کرنا ہوگا کہ یہی اس ماہ رمضان المبارک کا پیغام ہے کہ اس ماہ میں ہم آپس میں پیار محبت سے رہیں۔بھائی چارے کو فروغ دیں۔سیاسی اختلافات صرف سیاسی میدان میں طے کریں کہ اس سال رمضان المبارک کا یہی پیغام ہے کہ اتحاد بین المسلمین کے ساتھ انٹر فیتھ ہارمنی کے فروغ کے لئے خود کو وقف کریں۔