منگل‬‮ ، 19 اگست‬‮ 2025 

کوئی اس ملک کی شریانیں بند نہیں کر سکتا جب تک عدالتیں بیٹھی ہیں جمہوری حقوق کا تحفظ کرینگے‘لاہور ہائیکورٹ

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (ا ین این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ اور مظاہروں کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے نوٹس جاری کر دیا جبکہ ریمارکس دیئے کہ کوئی اس ملک کی شریانیں بند نہیں کر سکتا،جب تک عدالتیں بیٹھی ہیں، جمہوری حقوق کا تحفظ کریں گے۔پیر کے روز ہائیکورٹ کے معزز جسٹس جواد حسن نے کیس کی سماعت کی ۔

دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مظاہروں کی وجہ سے لوگ مشکل میں ہیں۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس کیس میں فریق نہیں بنایا گیا، جب لوگوں کوحقوق نہ ملیں تو مظاہروں کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہتا، ملک کے معاشی حقوق کا تحفظ کرنا ضروری ہے، ملک اس وقت دیوالیہ ہونے والا ہے۔جسٹس جواد حسن نے کہا کہ جب تک عدالتیں بیٹھی ہیں، جمہوری حقوق کا تحفظ کریں گے۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ حالات یہ ہیں کہ ایک شخص کو گولیاں لگ رہی ہیں اور مقدمہ درج نہیں ہوتا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ یہ پنجاب حکومت کی ذمے داری ہے۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ ایک مضبوط جے آئی ٹی بنے تو پتہ چلے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ آپ جے آئی ٹی بنا لیں، آپ کی صوبے میں حکومت ہے۔جسٹس جواد حسن نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مظاہرہ پرامن ہو۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم نے پنجاب حکومت کو امن و امان کنٹرول کرنے کے لیے لکھا تھا، ہم نے کہا کہ موٹر وے کھول دیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس کیس کو عوامی مفاد میں دیکھنا ہے، پنجاب میں ایک موٹر وے اور دوسرا جی ٹی روڈ اہم شاہراہیں ہیں، دونوں شاہراہیں صوبے کی شریانیں ہیں جن میں سے ایک کو مکمل بند کر دیا گیا ہے۔جسٹس جواد حسن نے کہا کہ کوئی اس ملک کی شریانیں بند نہیں کر سکتا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ صوبے پابند ہیں کہ وفاقی حکومت جو ہدایت دے اس پر عمل کریں۔عدالت نے تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ کے خلاف درخواست پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو جواب داخل کرنے کی ہدایت کر دی۔عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے نوٹس بھی جاری کر دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…