جمعہ‬‮ ، 20 جون‬‮ 2025 

بیٹھ کر مسئلہ حل نہ کیا تو مارشل لا لگ جائے گا، سراج الحق

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )نجی ٹی وی اے آروائی کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہا ہے کہ آئین و قانون کی بالادستی کے لیے بیٹھ کر مسئلہ حل نہ کیا تو مارشل لا لگ جائے گا۔تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومتوں کی لڑائی سیاست اور جمہوریت کے لیے خطرہ ہے، تشدد اور سیاسی انتہا پسندی معاشرہ میں مزید بگاڑ پیدا کرے گی

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، سابق وزیراعظم پر حملہ سے پنجاب حکومت کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا، صوبائی حکومت اگر بڑے سیاسی رہنما کی حفاظت نہیں کر سکتی تو عام لوگوں کو تحفظ کیسے دے گی؟ اب بھی وقت ہے کہ قومی معاملات کو گفت و شنید کے ذریعے حل کیا جائے، ملک مزید کسی بڑے سانحہ کامتحمل نہیں ہو سکتا، سیاست میں برداشت کا کلچر اپنانا ہو گا، سیاسی جماعتیں اور ان کے کارکنوں کو پرامن رہنے کی اپیل کرتا ہوں، آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنا ہو گی، ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں گے تو ہی ملک آگے بڑھے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مستونگ میں ’’رحمت العالمین ؐکانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان عبدالحق ہاشمی اور دیگر قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔ سراج الحق چار روزہ دورہ پر بلوچستان میں ہیں۔ ہفتہ کو اپنے دورہ کے آخری روز وہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ کسی بھی حکومت نے بلوچستان کے عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے۔ صوبہ مسائل کا انبار بن چکا، 70فیصد عوام غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، صاف پانی تک کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ سیلاب نے رہی سہی کسر نکال دی، متاثرین تین ماہ بعد بھی خیموں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ بلوچستان میں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ، نوجوان بری طرح مایوس ہے۔ حقوق بلوچستان پیکیج سے لے کر گوادر کے عوام سے کیے گئے حالیہ معاہدہ تک، حکمرانوں نے ہر دفعہ صوبے کے عوام کو دھوکا دیا۔ وعدوں کے باوجود مسنگ پرسن کا مسئلہ حل نہیں ہوا، سالوں گزرگئے ، مائیں اپنے بچوں کی شکل دیکھنے کے لیے ترس رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکمرانوں نے کراچی کے عوام سے کیے وعدے پورے کیے نہ قبائلی علاقوں کے ساتھ انصاف کیا، نام نہاد معاشی پیکیجز صرف کاغذوں تک محدود رہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ لوگوں میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت سے تنگ لوگ خودکشیوں پر مجبور ہیں۔

سارا نظام جھوٹ پر کھڑا ہے۔ سودی معیشت اور کرپشن نے اداروں کو تباہ کیا اور عوام کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا۔ حکمرانوں کی پالیسیاں قرضہ لو اور ڈنگ ٹپائو تک محدود ہیں۔ ایٹمی اسلامی پاکستان کے ساتھ کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ امیر جماعت نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اپنے حقوق کے حصول کے لیے جماعت اسلامی کا حصہ بنیں۔ صوبے کے نوجوانوں کو خصوصی طور پر دعوت دیتا ہوں کہ جاگیرداروں اور وڈیروں کی پارٹیوں کی بجائے جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر جدوجہد کا آغاز کریں

انہوںنے کہا کہ اسلامی نظام آئے گا تو خوشحالی آئے گی اور بلوچستان کے مسائل حل ہوں گے۔ صوبے کے وسائل پر صوبے کے عوام کا پہلا اور بنیادی حق ہے۔ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتی آئی ہے، ہم آئندہ بھی یہ کام پوری یکسوئی اور ہمت سے جاری رکھیں گے۔ ہمارا مقصد ملک کو اسلامی فلاحی مملکت بنانا ہے۔ جماعت اسلامی کسی فرد کے خلاف نہیں فرسودہ نظام کو بدلنے کی بات کرتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…