حیدرآ باد(این این آئی)تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل و سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان میں اگر اقتدار کا راستہ طاقتور طبقے اور بیرونی قوتوں کے ہاتھ میں ہو گا تو صحیح فیصلے نہیں کئے جا سکیں گے، امپورٹیڈ حکمران کہتے ہیں کہ ہمیں انتخابات کرانے کی جلدی نہیں کیونکہ جو انہیں لائے ہیں وہ ان سے خوش ہیں ، انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں ،
انہوں نے مہنگائی کے نام کو مشکل فیصلے کا نام دے دیا ہے۔وہ ڈسٹرکٹ بار حیدرآباد میں وکلاء سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر نورالحق قریشی ایڈوکیٹ، سید احمد رشید ایڈوکیٹ و دیگر بھی موجود تھے۔اسد عمر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 70 سال سے اس ملک میں روایت چلی آرہی ہے کہ بند کمروں میں مذاکرات ہوتے ہیں ، انہیں بیرون ممالک سے آشیرباد ملتی ہے ، اس وقت جو حکمرانی کررہے ہیں انہیں پتہ ہی نہیں کہ عوام کے ذریعے اقتدار میں کیسے آتے ہیں، اگر پاکستان میں اقتدار کا راستہ طاقتور طبقے اور بیرونی قوتوں کے ہاتھ میں ہوگا تو صحیح فیصلے نہیں کئے جاسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ روپے کی قدر پہلے کبھی مہینوں میں کم ہوتی تھی اب روزانہ ہورہی ہے۔ آئی ایم ایف سے معاہدے کے باوجود روپے کی قدر گر رہی ہے، انہوں نے کہاکہ یہ حق صرف عوام کے پاس ہونا چاہئے کہ حکمرانی کس کو کرنی ہے ، کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ عوام کی مرضی کے برخلاف حکمرانی کرے۔ پنجاب میں پی ٹی آئی کی حالیہ کامیابی امپورٹیڈ حکمرانوں کی آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہے۔ بیرونی مداخلت کے ذریعے پی ٹی آئی کی منتخب حکومت تبدیل کردی گئی ، انہوں نے کہاکہ 25مئی کو امپورٹیڈ حکومت نے وکلاء اور عوام پر تشدد کیا ، پرامن احتجاج کرنے والوں پر ظلم کی انتہا کردی گئی، ٹارگٹ کرکے وکلاء کو مارا گیا۔ کیونکہ ان حکمرانوں کو پتہ ہے کہ پاکستان کے وکلاء کا ضمیر ابھی زندہ ہے اس لئے انہیں مارا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ 70فیصد پاکستانی پی ٹی آئی کی حکومت کی تبدیلی کیخلاف ہیں، ان کا ضمیر گوارہ نہیں کرتا کہ ایک بیرونی مداخلت کے ذریعے حکومت تبدیل کردی جائے۔ پاکستان کے عوام کامیاب ہوں گے اور وکلاء اس میں کلیدی کردار ادا کریں گے، جس طرح نیا پاکستان بن رہا ہے اسی طرح نیا سندھ بھی بنے گا ۔