کراچی (این این آئی) وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ہم نے الیکشن کمیشن کوکل یقین دلایا ہے کہ 45دنوں میں بلدیاتی اداروں کوبااختیاربنائیں گے۔منگل کو سلیکٹ کمیٹی کا اجلاس وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی سربراہی میں ہوا ۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ناصرحسین نے کہاکہ آج سلیکٹ کمیٹی کی میٹنگ تھی ۔کل سندھ اسمبلی کااجلاس ہے ہم نے کہا چیزیں طے کرلیں
اسمبلی سے پاس کروالیں گے۔یہ باہربہت کچھ کہتے ہیں انہوں نے اندرکہاکہ ابھی اس پربات چیت باقی ہے۔حیرت ہے جھوٹے بیانیے کولوگوں نے کیسے مانا۔ خان صاحب الیکشن کمیشن کاشکریہ اداکرنے کے بجائے الزامات لگارہے ہیں کیونکہ فارن فنڈنگ کیس کافیصلہ آناباقی ہے۔پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں چھ ہزارنشستوں پران کوایک ہزارامیدواربھی نہیں ملے۔الیکشن کمیشن کاان کوشکرگذارہوناچاہیئے۔ان کے پاس تولوگ ہی نہیں ہیں۔ایک ایک امیدوارچارچارجگہ کھڑاتھاان کوبری شکست ملے گی۔شادمان نالے والاواقعہ افسوسناک ہے سی ایم صاحب نینوٹس بھی لیا۔ متاثرخاندان کے ساتھ پیپلزپارٹی کے لوگ بھی تھے۔حافظ نعیم حافظ قرآن ہیں ان کی باتیں سن کرافسوس ہوتاہے۔ انہوں نے کہاکہ اب تک کچھ نہیں ہوا ایسانہیں ہے۔کچھ مزید کرنے کی گنجائش ہے۔ایسا نہیں کہ ہم نے کچھ نہیں کیا۔خان صاحب صرف جھوٹ بولتے ہیں۔ خان صاحب کوصوبائی قیادت سے معلوم کرناچاہیئے کہ ان کے لوگ کھڑیکتنے تھے۔ ناصرحسین شاہ نے کہا کہ ہم پی ایف سی بھی دیں گییہ میں نہ مانوں کی بات کررہے ہیں۔کراچی میں ہم نے واٹربورڈ اورسالڈ ویسٹ میں میئرکوچیئرمین بنایاہے۔
موسم کاالرٹ موجود ہیہم نے الیکشن کمیشن کوکل یقین دلایا ہے کہ 45دنوں میں بلدیاتی اداروں کوبااختیاربنائیں گے۔ قبل ازیں ایم کیو ایم کے جاوید حنیف نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اختیارات کے بغیرسندھ کے تمام اداریبااختیارہوں تاکہ ہم عوام کی خدمت کرسکیں۔ہماری بات چیت کے بعد محسوس ہواہے
ویسٹرن انٹریسٹ رکاوٹیں ڈال رہاہے۔قانون بناکرہمارے حوالے کردیاگیا ہے۔ہم سمجھتے ہیں الیکشن کاکوئی فائدہ نہیں۔جہاں پ پ پ کاووٹ بینک ہے وہاں چالیس ہزارجب کہ ہمارے اکٹریتی علاقوں میں نوے ہزارووٹ پریوسی بنائی گئی ہے۔ پیپلزپارٹی اپنامیئر لانا چاہتی ۔ ہم ان کے ارادے پورے نہیں ہونے دیں گے۔اداروں کوٹوٹناہے۔ تحریک انصاف کے خرم شیر زمان نے کہا کہ جس بات کی توقع تھی یقین تھا
وہ ہی ہوا ۔پہ کے سے جانتے تھے کے پیہلز پارٹی چاہتی ہی نہیں کے عوام کو اختیار دیا جائے ۔پیپلز پارٹی یہی چاہتی ہے کے نئے امیدوار بھی روتے رہیں ۔پیپلز پارٹی نے توہین عدالت کا کردار ادا کیا ہے ۔ اس امید سے آئے تھے قانون موجود ہوگا جس کے الیکشن میں جائیں گے ۔
آج نئے فلیور کی لالی پاپ دی گئی ہے بتایا گیا ہے کے انتخابات کے بعد پھر میٹنگ کریں گے ۔نظر آتا ہے پیہلز پارٹی سب کچھ اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے ۔ پچھلے دنوں بارش میں کراچی کی کیا صورتحال تھی ۔ بارش زحمت میں تبدیل ہوئی۔شادمان واقعے کا مقدمہ سندھ حکومت کے خلاف درج ہونا چائیے ۔پیپلز پارٹی کیطسارے وعدے جھوٹ ثابت ہوئے ۔صرف مال لیکر نقشے پاس کئیے جا رہے ہیں
عمارتوں کے کراچی میں 15 سال حکومت کرنے کے باوجود پینے کا پانی فراہم نہیں کر سکی ۔آج تک 15 سال میں کراچی میں کچرا اٹھانے کا نظام ٹھیک نہیں کرسکی ہے ۔انکی نیت یہ ہیں کے چیف جسٹس کو ماموں بنانا ہے۔انکا کوئی ارادہ نہیں چئیرمین وائس چئیرمین کو اختیار دیں ۔یہ سلیکٹ کمیٹی کی میٹنگ توہین عدالت کی میٹنگ ہوئی تھی ۔اسی طرح سے بارش میں لوگ مرتے رہیں گے۔الیکشن میں چار دن رہ گئے ہیں
دھاندلی کی کوشش کی جا رہی ہے ۔دادو، حیدر آباد میں پیپلز پارٹی کے امیدوار ایس ایچ او کے ساتھ موبائل میں مہم چلا رہے ہیں ۔پھر بھی 24 تاریخ کے الیکشن میں پی ٹی آئی جائے گی ۔یہ چاہے جتنی دھاندلی کرلیں عوام نے باہر نکل کر ان سیاسی جماعتوں کو ہرانا ہے ڈالر 222 روپے تک پہنچ گیا ہے
،مہنگائی دیکھ کی انکی طبعیت خوش ہوگئی ہے۔ ایم ایم اے کے رکن اسمبلی عبدالرشید نے کہا کہ یہ اجلاس بغیر کسی کروائی کے آگے بڑھ گیا ہے ۔سلیکٹ کمیٹی صرف ٹال مٹول سے کام لینے کے لئیے بنائی گئی ہے ۔ناصر شاہ صاحب نے پیشکش کی ہے کے تمام ادارے لوکل گورمنٹ کو واپس کرنے کے لئیے تیار ہیں
اگر سب راضی ہیں تو کل کے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیش کرنے کے لئیے تیار ہیں۔ کمیٹی کو 45 دنوں میں منٹس عدالت میں جمع کروانے تھے۔سندھ حکومت نے غفلت برتی۔لگتا ایسا ہے کے سندھ حکومت اختیار دینا چاہتا ہے۔246 میں سے 239 کا پینل شہر میں جماعت اسلامی کا موجود ہے ۔پوری حکومتی مشینری پیہلز پارٹی کی مہم چلا رہی ہے کراچی میں لوگ نعمت اللہ خان جیسا نا دیکھنا چاہتے ہیں۔