لاہور( این این آئی)مقامی سطح پر مارکیٹ میں روزگار مواقع میں کمی اور خاص طور پر کورونا وائرس کے وبائی امراض کے بعد سال 2021 میں بیرون ملک ملازمتیں تلاش کرنے والے پاکستانیوں کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 27.6 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔بیورو آف امیگریشن اوورسیز ایمپلائمنٹ کی رپورٹ کے مطابق 2021 میں بیرون ملک ملازمت کے لیے
2لاکھ 86ہزار 648 افراد نے اپنی رجسٹریشن کروائی جو اس سے گزشتہ سال کے مقابلے میں 27.6 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔سال 2021 میں غیر ہنر مند پاکستانیوں میں سے 54نے سعودی عرب، 13.4 فیصدنے عمان اور 13.2 فیصد نے قطر کے لیے رجسٹریشن کروائی، 2020 کے مقابلے میں 2021 میں رجسٹرڈ تارکین وطن کی تعداد میں مجموعی طور پر بڑا اضافہ دیکھا گیا ہے۔بیرونِ ملک کے لیے رجسٹریشن کروانے والے سب سے زیادہ افراد کا تعلق پنجاب سے ہے، جن کی تعداد ایک لاکھ 56ہزار 877 ہے، اس کے بعد خیبرپختونخوا ہ میں 76ہزار 213 افراد تھے۔حکومت کا خیال ہے کہ آنے والے مہینوں میں ایس او پیز کے ساتھ کاروبار کے دوبارہ کھلنے اور ویکسین سمیت مختلف حفاظتی اقدامات اور مختلف ممالک میں ملازمت کے مواقع ملنے کے بعد انسانی وسائل کی طلب میں بہتری آنے کا امکان ہے۔بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے افرادی قوت کو بڑھانے اور باقاعدہ ہجرت کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے قومی امیگریشن اینڈ ویلفیئر پالیسی کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے اور یہ منظوری کے آخری مراحل میں ہے۔بیورو نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ملائیشیا ء کے لیے ملک کے لیے مخصوص حکمت عملی تیار کی ہے جس میں ان ممالک کے لیے افرادی قوت بڑھانے کے لیے ہر متعلقہ اسٹیک ہولڈر کی ذمہ داریاں تجویز کی گئیں۔5 ترجیحی ممالکسعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ملائیشیاء ، قطر، اور عمان کے ساتھ ساتھ دیگر 5 غیر روایتی ممالک بھی ترجیحات کا حصہ ہیں جن میں کویت، جنوبی کوریا، جاپان کے لیے ایک جامع تنوع کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔اسی طرح روزگار کے متلاشی افراد کو جرمنی اور چین میں بھی بھیجا جائے گا۔