کراچی(این این آئی) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جھیل پارک اور اس کے اطراف قبضے کے مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے طارق روڈ پارک اراضی سے قبضے ختم کرانے کا حکم دے دیا۔عدالت نے مدینہ مسجد انتظامیہ اور اوقاف کو آج(منگل) کے لیے نوٹس جاری کردیئے،
اس کے علاوہ دکانوں اور دلکشا کلب کے خلاف بھی فوری کارروائی کا حکم دیدیاہے۔دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے استفسار کیا کہ دلکشا کلب کیسے بن گیا؟ طارق روڈ پر اس جگہ تو ایک پارک ہوا کرتا تھا۔پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی کے وکیل نے جواب دیا کہ پارک اراضی پر مسجد بنا دی گئی ہے،کارروائی کرتے ہیں تو امن و امان کا مسئلہ بن جاتا ہے۔ جسٹس قاضی محمد امین احمدنے ریماکس دیئے کہ آج کل بڑا آسان طریقہ ہے قبضے کا،مسجد بنا دی جائے یا ایک قبر تعمیر کر دی جائے۔انہوں نے کہاکہ مسجد نبوی میں توسیع کیسے ہوئی تھی سب کو پتہ ہے۔ جسٹس قاضی محمد امین احمد نے کہاکہ کیا قبضے کی زمین پر بننے والی مسجد میں نماز ہو سکتی ہے؟۔ سپریم کورٹ نے مدینہ مسجد انتظامیہ کو بھی نوٹس جاری کردیے۔عدالت نے محکمہ اوقاف کو بھی آج(منگل)کے لیے نوٹس جاری کیے اور کہا کہ پارک کی اراضی مسجد میں کیسے تبدیل ہوسکتی ہے، اس کی وضاحت دی جائے،80/31پلاٹ نمبر پر دوکانیں بھی بنا دی گئیں بعدازاں عدالت نے سماعت منگل تک ملتوی کردی ۔