کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے نارتھ ناظم آباد بلاک آئی میں غیر قانونی پورشن بنانے سے متعلق ڈی جی ایس بی سی اے و دیگر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کردیئے۔منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس ظفر احمد راجپوت اور جسٹس محمد فیصل کمال عالم پر مشتمل بینچ نے نارتھ ناظم آباد بلاک آئی میں غیر قانونی پورشن بنانے سے
متعلق ڈی جی ایس بی سی اے و دیگر کیخلاف توہین عدالت درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکیل عرفان حسین انصاری ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ پلاٹ نمبر 538 بلاک آئی، نارتھ ناظم آباد میں غیر قانونی پورشن بنایا جا رہا ہے۔ 2014 میں درخواست دائر کی۔400اسکوائر یارڈ پر گرائونڈ پلس فور تعمیرات کی جا رہی ہیں۔ 2017 میں تجاوزات ختم ہوئیں، اب دوبارہ ہوگئیں۔عدالت نے ایس بی سی اے وکیل کی سخت سرزنش کی۔ جسٹس محمد فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے کہ جب حکم دے دیا تو پھر آپ کا ادارہ کیا کررہا ہے، غیر قانونی تجاوزات دوبارہ کیسے ہو رہی ہیں، ابھی تو صرف ذمہ دار افسران کیخلاف ایکشن کا حکم دیا ہے۔ عدالت اس سے آگے بھی حکم دے سکتی ہے، وہی پوزیشن ہے جو کل ہوئی، ڈی جی کو طلب کیا تھا۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیئے کہ ہر بلڈنگ کے لیے آپ کے افسران کو مٹھائی آجاتی ہے۔ بلڈر مٹھائی بھیج دیتا ہے، عمارت کھڑی ہو جاتی ہے۔ سندھ ہائیکورٹ نے ایس بی سی اے حکام پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ڈائریکٹر ایس بی سی اے سینٹرل و دیگر کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کردیئے۔