اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ سابق ایس ایس پی پولیس مفکر عدیل کی درخواست ضمانت خارج کردی۔ منگل کو کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں
تین رکنی بینچ نے کی ،درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کی ۔وکیل مدعی اعظم نزید تارڑ نے کہاکہ بہت ہی خوفناک انداز میں قتل کیا گیا۔ وکیل ملزم چوہدری رمضان نے کہاکہ کیس میں 32 گواہان ہیں ابھی تک 13 ہی کے بیان ریکارڈ ہوئے ہیں۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ گواہان نہ بھی ہوں تب بھی ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اب گواہیاں والا دور گیا سزا دلوانے کیلئے فرانزک رپورٹس ہی کافی ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ ملزم پی ایس پی افیسر تھا قتل کے بعد بھاگ بھی گیا۔ وکیل ملزم نے کہاکہ ملزم بھاگا نہیں گلگت بلتستان میں ڈیوٹی دے رہا تھا۔ وکیل مدعی نے کہاکہ ملزم کا ٹیلی فون لوکیشن، تیزاب کا خریدنا ہر چیز ثابت شدہ ہے۔ وکیل ملزم نے کہاکہ ایک سال سے کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ آپ درخواست واپس لے لیں ہم پیش رفت کی ہدایت کردیتے ہیں ،ملزم مفکر عدیل نے اپنے وکیل دوست شہباز تتلا کو فروری 2020 میں قتل کیا تھا،ملزم نے قتل کے بعد مقتول کو تیزاب میں ڈال کر گڑ میں بہا دیا تھا