پیر‬‮ ، 17 مارچ‬‮ 2025 

جے یو آئی نے بجٹ کو آئی ایم ایف کا تیار کردہ بجٹ قرار دے دیا

datetime 12  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے بجٹ کو آئی ایم ایف کا تیار کردہ بجٹ قرار دے دیا ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ وزیر خزانہ نے بس تیار بجٹ کو پکڑ کر سنایا ،ماضی میں بھی اس طرح ہوتا رہا ہے مگر اس بار یہ تاثر عام ہوگیا کہ بجٹ ائی ایم ایف نے تیار کیا ۔ انہوںنے کہاکہ اس بجٹ سے سیکرٹری خزانہ،

وزیر خزانہ یا حکومت کا کوئی تعلق نہیں ،ائی ایم ایف نے اپنی شرائط پر بجٹ تیار کیا ہے، اس بجٹ میں قوم کیلئے کوئی خاص نوید نہیں ۔دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا شیرانی نے ایک بار پھر مولانا فضل الرحمن شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضل الرحمان پارٹی کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، ہماری بھرپور کوشش ہے کہ پارٹی میں کسی قسم کی دھڑے بندی نہ ہوں۔پیر عالم زیب شاہ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا شیرانی نے مولانا فضل الرحمان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پارٹی کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، ہماری بھرپور کوشش ہے کہ پارٹی میں کسی قسم کی دھڑے بندی نہ ہوں۔مولانا شیرانی نے کہا کہ پی ڈی ایم اور حکومت پر ایک ہی قوت کے ہاتھ ہیں، پی ڈی ایم کا مقصد قومی نہیں بلکہ ذاتی ہے۔جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بجٹ میں غلط اعداد و شمار پیش کیے گئے ،شوکت ترین پر سارا ملبہ ڈال دیا گیا۔وہ لاہور میں معروف شاعر سید سلمان گیلانی سے ان کی والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ معیشت جمود کا شکار ہے ان لوگوں میں یہ صلاحیت ہی نہیں رکھتے کہ معیشت کو بہتر کرسکیں، کبھی لاشوں کے بدلے اور کبھی دہشت گردی کے بدلے میں پیسے ملتے ہیں، معروضی حالات نہ بن جائیں تو حکومت معیشت ٹھیک نہیں کرسکتی۔ انہوںنے کہاکہ مدرسے بنانے ہیں قرآن پڑھنا ہے یا مسجد بنانی ہے تو ایف اے ٹی ایف سے اجازت لینا پڑے گی، حکومت کو یہ قانون پاس نہیں کرنے دیں گے، حکومت کو قانون واپس لینا پڑے گا، ہمیں آزاد فضاؤں میں سانس لینی ہے یہ غلامی قبول نہیں کرسکتے کیوں کہ غلامی میں یہ ہوتا ہے کہ سب کچھ غیروں کے حوالے کردیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عام آدمی مہنگائی میں پسا ہوا ہے، معاشی بدحالی کا شکار ہے، سکھ کا سانس نہیں لے سکتے، ایک طبقہ اپنی خوشحالی کو ملک کی خوشحالی سمجھتا ہے، ہمارے سامنے ایک چیلنج ہے اور ہمیں اس کا مقابلہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں گدھوں کی تعداد میں اضافے کا ذمہ دار عمران خان ہے، میں نے 40 سال پارلیمنٹ میں گزارے ہیں بجٹ کو بہت اچھی طرح سمجھتا ہوں۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہمیں بلاول بھٹو کے بیان پر شکایتیں ہیں، اگر ہم شکایتوں کو زیر بحث لائیں گے تو اپوزیشن بکھر جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اچھی زندگی


’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…